1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صوبہ خیبر پختون خوا، جرمن تعاون سے متعدد منصوبے مکمل

عدنان باچا9 جولائی 2013

جرمن حکومت کے تعاون سے صوبہ خیبر پختون خواہ کے تین اضلاع میں کروڑوں روپوں کی مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبے مکمل کر لیے گئے۔ سوات کی غیر سرکاری تنظیم’’لاسونہ‘‘ نے اس سلسلے میں جرمن حکام کو بھرپور تعاون فراہم کیا۔

https://p.dw.com/p/194FK
تصویر: Adnan Bacha

اقتصادی تعاون اور ترقی کی جرمن وزارت (BMZ) اور امدادی تنظیم ویلٹ ہنگر ہِلفے کے تعاون سے سوات، شانگلہ اور کوہستان میں مکمل ہونے والوں منصوبوں پر17لاکھ 56 ہزار یورو کے اخراجات آئے۔ اس سلسلے میں سوات، شانگلہ اور کوہستان میں زراعت اور صحت کے شعبوں کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور قدرتی آفات سے نمٹنےکے لیے لوگوں کو تربیت مہیا کی گئی۔

غیر سرکاری تنظیم لاسونہ کے پروجیکٹ مینیجر نور مالک نے بتایا کہ ” قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے 55 دیہاتوں میں کمیٹیاں قائم کی گئی۔ وہاں پرچار روزہ تربیت دی گئی اور تینوں اضلاع میں 2900 افراد کو تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔ ان افرادکی فہرست صوبائی حکومت کو بھی دی گئی ہے تا کہ مستقبل میں کسی بھی نا خوش گوار واقعے کی صورت میں یہ لوگ اپنا کردار ادا کریں‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زراعت کے شعبے میں لوگوں کو تربیت دینے کے علاوہ کھاد، بیچ اور دیگر ساز و سامان بھی تقسیم کیا گیا، جس کے نتائج سامنے آرہے ہیں اور 28 فی صد تک زرعی پیداروا میں اضافہ ہوا ہے۔ تین اضلاع میں سیلاب اور کشیدگی کے دوران تباہ حال سڑکوں ،پلوں، واٹر چینلوں کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے اور فراہمی آب کی منصوبے بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پروجیکٹ مینیجر نور مالک کے بقول جرمن حکومت اور ویلٹ ہنگر ہلفےکے تعاون سےاختتام پذیر ہونے والے ان منصوبوں سے 30 ہزار لوگ فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔

03.2013 DW Partnerlogo BMZ eng
اقتصادی تعاون اور ترقی کی جرمن وزارت (BMZ) اور امدادی تنظیم ویلٹ ہنگر ہِلفے کے تعاون سے سوات، شانگلہ اور کوہستان میں مکمل ہونے والوں منصوبوں پر 17لاکھ 56 ہزار یورو کے اخراجات آئے

سوات کی تحصیل بریکوٹ کے گاﺅں ناگوہا کے رہائشی ظاہر شاہ کہنا ہے کہ جرمن حکومت کے تعاون سے اُن کے علاقے میں ترقیاتی کاموں سے عوام کی مشکلات میں کمی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’’عوام کافی خوش ہیں اور جرمن حکومت، ویلٹ ہنگر ہلفے اور لاسونہ کے بے حد مشکور ہیں۔ ہمیں امید ہیں کہ مستقبل میں بھی جرمن حکومت دہشت گردی اور سیلاب سے متاثرہ سوات کے عوام کی خدمت کرتی رہے گی‘‘۔

صوبہ خیبر پختون خواہ کے تینوں اضلاع میں ان ترقیاتی سرگرمیوں کے دوران مرد و خواتین دونوں کو صحت کے حوالے سے بھی خصوصی تربیت مہیا کی گئی۔ جرمن امدادی تنظیم ویلٹ ہنگر ہلفے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان تنظیم پاکستان کے دیگر حصوں میں بھی ترقیاتی کاموں میں بھی مصروف ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جرمن حکومت کی جانب سے سوات، شانگلہ اور کوہستان میں مکمل کیے جانے والے منصوبوں سے ان اضلاع میں زراعت کوکافی فروغ حاصل ہو گا جبکہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی سے معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔