طالبان امریکا مذاکرات بحال
7 دسمبر 2019ستمبر میں فریقین کے درمیان مذاکرات لگ بھگ طے ہوچکے تھے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک طالبان کے ساتھ بات چیت ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد میں پاکستان کی میزبانی میں اکتوبر میں افغان طالبان کے ایک اعلیٰ وفد نے امریکا کے خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کی اور فریقین کے درمیان رابطے بحال ہوئے۔
امریکی حکومت کی خواہش ہے کہ اگلے سال امریکا میں صدارتی الیکشن سے پہلے کوئی معاہدہ طے پائے جائے تاکہ ٹرمپ افغانستان سے وعدے کے مطابق ہزاروں امریکی فوجی نکال سکیں۔
پچھلے ہفتے ٹرمپ نے بگرام کے امریکی اڈے پر مختصر غیر اعلانیہ دورے میں کہا تھا کہ طالبان بھی امریکا کے ساتھ اپنے معاملات طے کرنا چاہتے ہیں۔
توقع ہےکہ امریکا اور طالبان کے درمیان کسی ممکنہ سمجھوتہ کے بعد طالبان اور کابل میں قائم افغان حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ افغانستان میں اٹھارہ سال سے جاری قتل و غارتگری کے خاتمے کا بڑا دآر ومدار ان مذاکرات کی کامیابی پر منحصر تصور کیا جاتا ہے۔
افغانستان ميں نیٹو ممالک کے فوجیوں کے علاوہ تيرہ ہزار امريکی فوجی تعينات ہيں۔