عالمی فوجداری عدالت کے سربراہ کی امریکہ اور روس پر تنقید
3 دسمبر 2024بین الاقوامی فوجداری عدالت کے صدر نے پیر کے روز تحقیقات میں مداخلت کرنے پر امریکہ اور روس پر تنقید کرتے ہوئے عدالت پر اس طرح کے حملوں کو "خوفناک" قرار دیا۔
عدالت کے جج ٹوموکو اکانے، جو آئی سی سی کے صدر بھی ہیں، نے ادارے کے سالانہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا، "عدالت کو سلامتی کونسل کے ایک اور مستقل رکن کی طرف سے ایسی سخت اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں گویا یہ کوئی دہشت گرد تنظیم ہو۔"
ٹوموکو اکانے اصل میں ریپبلکن امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کے ریمارکس کا حوالہ دے رہے تھے، جنہوں نے عدالت کو "خطرناک قسم کا مذاق" قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ آئندہ جنوری سے ریپبلکن پارٹی کے پاس کانگریس کے دونوں ایوانوں کا کنٹرول رہے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری پر عالمی رہنما منقسم
گراہم نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی سی سی پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے مقننہ کے قانون کو منظوری دی جائے۔
گراہم نے براڈکاسٹر فوکس نیوز پر کہا، " کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، سبھی کے لیے ہے کہ اگر آپ آئی سی سی کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم آپ سب پر پابندی عائد کریں گے۔"
جنوبی لبنان: اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی
جج اکانے نے روس اور امریکہ کا نام لیے بغیر کہا، اس طرح کے خطرات آئی سی سی کے "وجود کو ہی" "خطرے میں ڈالتے ہیں"۔ انہوں نے ان ممالک کا نام تو نہیں لیا تاہم کہا کہ دونوں سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔
اسرائیل کی عالمی فوجداری عدالت پر تنقید
اہم وقت اور بے مثال توقعات
آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کے روز شروع ہونے والی اور پانچ دنوں تک جاری رہنے والی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا، "کسی بھی پیمانے یا کسی بھی بینچ مارک سے یہ واضح ہے کہ یہ اسمبلی ایک بہت اہم وقت پر ہو رہی ہے۔"
ان کا کہنا تھا، "ہمیں بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہم سول سوسائٹی کے متاثرین، زندہ بچ جانے والوں اور انسانیت کو وسیع پیمانے پر دیکھتے ہیں، میرے خیال سے بے مثال توقعات ہیں۔"
واضح رہے کہ ہیگ کی عدالت نے یوکرین جنگ کے حوالے سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے وارنٹ جاری کیے تھے، جس کے دو ماہ بعد روس نے آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کے خلاف ہی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔
غزہ کی جنگ: نیتن یاہو اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست
نیتن یاہو کی وارنٹ گرفتاری کے ردعمل میں آئی سی سی پر امریکی پابندی
گزشتہ جون میں جب بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے اس وقت کے دفاعی سربراہ یوو گیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے، تو اس کے جواب میں امریکی ایوان نمائندگان نے آئی سی سی پر پابندی عائد کرنے کا ایک بل منظور کیا تھا۔
آئی سی سی کے جج نے مزید کہا کہ "جبر کے اقدامات، دھمکیاں، دباؤ اور تخریب کاری کی کارروائیوں کے ذریعے عدالت کو انصاف کے انتظام اور بین الاقوامی قانون نیز بنیادی حقوق کا ادراک کرنے کی قانونی حیثیت اور صلاحیت کو نقصان پہنچانے کے لیے حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔" انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ عدالت کے افسران کے خلاف بھی کارروائیاں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
سن 2002 میں جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی اور جارحیت کے جرم پر مقدمہ چلانے کے لیے آئی سی سی کو اس وقت قائم کیا گیا تھا، جب رکن ممالک خود ایسا کرنے کو تیار نہیں تھے۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)