عراق میں آتشزدگی، تیس افراد ہلاک
17 جولائی 2010تیل سے مالا مال کرد علاقے کے شہر سلیمانیہ میں واقع چھ منزلہ سوما نامی ہوٹل کی دوسری منزل میں آگ لگنے کی وجہ سے کم از کم چالیس افراد زخمی بھی ہوئے۔ شہر کی انتظامیہ کے مطابق آگ بھڑکنے کی وجہ دہشت گردی نہیں ہے۔ حکام نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ سات گھنٹوں کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق کچھ افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب انہوں نے بلند وبالا ہوٹل کی عمارت سے باہر چھلانگ لگائی۔ نذر آتش ہونے والے ہوٹل کے ساتھ ہی واقع ایک دوکان کے مالک کامران احمد نے خبر رساں اداروں کو بتایا،'' میں نے دیکھا کہ آگ سے بچنے کے لئے تین افراد نے ہوٹل کی چھت سے چھلانگ لگائی، لیکن جیسے ہی وہ زمین پر گرے وہ ہلاک ہو گئے۔''
عراقی حکام نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ ہلاک شدگان میں چار خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔ اس حادثے میں جوغیر ملکی ہلاک ہوئے ان کا تعلق آسٹریلیا،برطانیہ،کینیڈا، وینزویلا، جنوبی افریقہ، لبنان اورکئی ایشائی ممالک سے بتایا گیا ہے۔ مجموعی طور پرکل بارہ ممالک سے تعلق رکھنے والے باشندے اس آگ کی وجہ سے موت کے منہ کا نوالہ بنے۔
عراقی حکام نے کہا ہے کہ وہ متعلقہ سفارت خانوں سے رابطے میں ہیں تاکہ لاشوں کوان کے حوالے کیا جا سکے۔ بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس آگ کے نتیجے میں ان کے دو شہری معمولی زخمی ہوئے اورعلاج کے بعد انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق اس حادثے میں زخمی ہونے والے بائیس افراد کا علاج جاری ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ آگ بجھانے والا عملہ بھی امدادی کارروائیوں کے دوران متاثر ہوا۔ اطلاعات کے مطابق کم ازکم سات امدادی کارکن زخمی ہوئے۔
عراقی دارالحکومت بغداد کے شمال میں 270 کلو میٹر دورواقع سلیمانیہ ایک پرسکون علاقہ ہے اوروہاں گزشتہ کئی سالوں سے ترقیاتی کام عروج پر ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین