غازی پارک کی تعمیر روکنے کا عدالتی حکم
4 جولائی 2013عدالت نے یہ فیصلہ گزشتہ ماہ سنایا تھا تاہم یہ بدھ کو منطر عام پر آیا ہے۔ استنبول کی انتظامی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے اس حکم نامے میں اس تعمیر کو روکنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے مقامی آبادی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ترک اخبارات کا حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے میں مزید کہا گیا ہے، ’’ غازی پارک کی تعمیر نو کا منصوبہ ملک میں موجود قانونِ تحفظ کی خلاف ورزی ہے، اس تعمیر سے تقسیم اسکوائر اور غازی پارک کی شناخت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔‘‘
ماہرین کا کہنا کہ ترک حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔
ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے 14 جون کو جب حکومت مخالف مظاہرے انتہائی عروج پر تھے تو یہ کہا تھا کہ وہ اس تعمیر کے حوالے سے آنے والے کسی بھی عدالتی فیصلے کا احترام کریں گے۔ پارک کی تعمیر نو سے شروع ہونے والے یہ مظاہرے دیکھتے ہی دہکھتے حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہوگئے تھے۔ ان مظاہروں میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور آٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ترکی میں یہ ہنگامے 28 مئی کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب حکومت نے استنبول میں واقع غازی پارک پر ایک تعمیراتی منصوبے کا آغاز کرنا چاہا تھا۔ اس منصوبے میں وہاں موجود چھ سو درختوں کی کٹائی بھی شامل تھی۔ ان درختوں کی کٹائی کے خلاف سول سوسائٹی اور تحفظ ماحول کی تنظیموں نے دھرنا دیا تھا۔ اس دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے ردعمل میں یہ مظاہرے ایردوآن اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمینٹ پارٹی کے خلاف ملک گیر تحریک میں تبدیل ہوگئے تھے۔