فیفا اسکینڈل، روس بھی میدان میں کود پڑا
28 مئی 2015روسی صدر ولادی میر پوٹن نے فٹ بال کے نگران ادارے فیفا کے صدر سیپ بلاٹر پر دباؤ ڈالنے کے حوالے سے امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پوٹن کے مطابق روس سے 2018ء کے فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی واپس لینے کے لیے بلاٹر پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سوئٹزرلینڈ میں رشوت کے الزام میں فیفا کے سات اعلٰی عہدیداروں کی گرفتاری بھی سیپ بلاٹر کے بطور فیفا کے صدر دوبارہ انتخاب کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔
ادھر فٹ بال کے نگران ادارے فیفا کا 65 واں سالانہ اجلاس آج سوئٹزرلینڈ میں شروع ہو گیا ہے۔ اس اجلاس کے دوران فیفا کے نئے سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا اور امید ہے کہ سیپ بلاٹر پانچویں مرتبہ یہ انتخاب جیت جائیں گے۔ یورپی فٹ بال ایسوسی ایشن نے فیفا سے اس دو روزہ اجلاس کو ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
روسی صدر پوٹن کے مطابق،’’بد قسمتی سے ہمارے امریکی ساتھی اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی طریقے استعمال کر رہے ہیں اور لوگوں کو بلاوجہ ستا رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سیپ بلاٹر کو ان کے مقصد سے ہٹانے کی ایک اور کوشش ہے۔ ہمیں علم ہے کہ روس کو 2018ء کی میزبانی دینے کی وجہ سے بلاٹر پر پہلے بھی دباؤ ڈالا گیا تھا۔‘‘
روسی صدر کے بقول واشنگٹن حکام کے کہنے پر سوئٹزرلینڈ میں فیفا کے عہدیداروں کی گرفتاری امریکا کی جانب سے ملک سے باہر اپنے قانون لاگو کرنے کی کوشش ہے۔ ان گرفتاریوں نے ماسکو حکومت کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ روس کو خدشہ ہے کہ اس طرح اسے 2018ء کے عالمی کپ کے مقابلے نشر کرنے کے حقوق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔
فیفا کے سات عہدیداروں کی گرفتاری کے بعد سے سیپ بلاٹر شدید دباؤ میں ہیں۔ فٹ بال کے بڑے بڑے اسپانسر اداروں کوکا کولا، میکڈونلڈز اور ہنڈائی نے بھی اس نئے اسکینڈل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کریڈٹ کارڈ کمپنی ویزا نے تو فیفا سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دی ہے۔ ویزا کے مطابق اگر فیفا نے اس مسئلے کو جلد از جلد حل نہ کیا تو وہ فٹ بال کے اس نگران ادارے کے ساتھ اپنے معاہدوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو جائی گی۔ دوسری جانب کھیلوں کی اشیاء بنانے والی جرمن کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس کے فیفا کے ساتھ معاملات پہلے کی طرح جاری رہیں گے۔ انگلش فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر گریگ ڈائک ’ Greg Dyke ‘ نے فیفا کے سربراہ سیپ بلاٹر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈائک نے کہا کہ جب تک بلاٹر اس تنظیم کے سربراہ ہیں، تب تک فیفا کا کھویا ہوا اعتماد بحال نہیں کیا جا سکتا۔