فیفا کے اعلیٰ تفتیش کار کے روس میں داخلے پر پابندی
4 اکتوبر 2013فٹ بال کے عالمی ادارے فیفا کے اعلیٰ تفتیش کار مائیکل گارسیا 2018ء اور 2022ء کے فٹ بال ورلڈ کپس کے ووٹنگ کے طریقہ کار کے حوالے سے تحقیق کر رہے ہیں۔ وہ ووٹنگ میں شامل ہر ملک کا دورہ کرنا چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں 2018ء کے ورلڈ کپ کی میزبانی روس اور 2022ء کے ورلڈ کپ کے لیے قطر کو میزبانی دی گئی۔
تاہم سابق امریکی وفاقی استغاثہ مائیکل گارسیا کا نام ایک بلیک لِسٹ میں شامل ہے جو ماسکو حکومت نے جون میں جاری کی تھی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ واشنگٹن حکومت کی جانب سے 18روسی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کیے جانے کا نتیجہ تھا۔ انہیں مبینہ طور پر ایک وکیل سیرگئی میگنٹسکی کی ہلاکت یا انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کی بناء پر امریکا کے سفر سے روک دیا گیا تھا۔
گارسیا کے روس میں داخلے پر پابندی روس کے ایک شہری وکٹر باؤٹ کے خلاف مقدمے میں ان کے کردار کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔ باؤٹ اسلحے کی اسمگلنگ کے شبے میں طویل عرصے سے امریکا کو مطلوب تھے۔ اب وہ امریکا میں 25 برس کی سزائے قید کاٹ رہے ہیں۔
روس نے جن امریکی شہریوں کے ناموں پر مشتمل فہرست جاری کی تھی اسے ’گوآنتانامو لِسٹ‘ قرار دیا گیا تھا۔ اس میں شامل بعض افراد پر جیلوں میں تشدد کی کارروائیوں کا الزام لگایا گیا تھا۔ باقی لوگوں کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ امریکی حکام کی جانب سے باؤٹ اور دیگر روسی شہریوں کی غیرمنصفانہ اور سیاسی وجوہات کی بناء پر عمل میں لائی گئی گرفتاریوں میں ملوث رہے ہیں۔
روس کی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو اس حوالے سے ایک بیان میں کہا: ’’کسی کو کوئی شک نہ رہے۔ ہم روسی شہریوں کے حقوق کی بے تکلفانہ خلاف ورزیوں اور ان کے ساتھ نامہربان رویوں پر سخت ردِ عمل دکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘
اس بیان میں مزید کہا گیا: ’’ایسی سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی شخص کو اچھی طرح سوچ لینا چاہیے۔‘‘
وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ گارسیا کے روس میں داخل نہ ہونے کے نتائج کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہو گی۔