لویہ جرگہ، کمیٹی نمبر 39 کے انکار کی وجہ
17 نومبر 2011افغان دارالحکومت سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کابل میں اس چار روزہ جرگے میں شامل سرکردہ شخصیات کو ملک میں قیام امن سے متعلق کرزئی حکومت کے لیے رہنما تجاویز مرتب کرنا ہیں۔ اس کے علاوہ اسی جرگے میں قبائلی رہنما یہ فیصلہ کرنے کی کوشش بھی کریں گے کہ مستقبل میں افغانستان کے امریکہ کے ساتھ طویل المدتی تعلقات کیسے ہونے چاہیئں۔
لیکن اس جرگے میں شامل دو ہزار کے قریب مندوبین کو جب چالیس مختلف مشاورتی کمیٹیوں میں تقسیم کیا گیا تو ایک انتظامی مسئلہ پیدا ہو گیا۔ وجہ ایک ایسی سماجی سوچ بنی، جس کے تحت افغانستان میں 39 کے عدد کو اچھا نہیں سمجھا جاتا اور اس حوالے سے کافی بے چینی اور توہم پرستی کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے۔
افغانستان کے عام شہریوں کی ایک بڑی تعداد کے بقول غیر واضح وجوہات کی بنا پر ہی سہی لیکن 39 کے ہندسے کا نفسیاتی تعلق ان لوگوں سے سمجھا جاتا ہے، جو جسم فروشی کرنے والی خواتین کی ان کے کاروبار میں مدد کرتے ہیں۔ اسی لیے افغان معاشرے میں عام شہری اپنے گھر، ٹیلی فون یا گاڑی کی نمبر پلیٹ کے لیے کوئی ایسا نمبر پسند نہیں کرتے، جس میں بہت واضح طور پر 39 کا عدد آتا ہو۔
اسی پس منظر میں لویہ جرگے کے دوسرے روز جب اس قبائلی اجتماع کے شرکاء کی کیمٹیاں بنائی گئیں تو اہم ترین موضوع تھا، سن 2014 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجوں کی موجودگی۔ لیکن جرگہ کمیٹی نمبر 39 کے ارکان نے یہ کہہ کر اپنا کام شروع کرنے سے انکار کر دیا کہ پہلے ان کی کمیٹی کا نمبر بدلا جائے۔
بعد میں لویہ جرگہ کی خاتون ترجمان صفیہ صدیقی نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی کہ کمیٹی نمبر 39 نے اس بارے میں واضح طور پر اعتراض کیا تھا۔ صفیہ صدیقی نے کہا، ’افغانستان میں 39 کے عدد کا مطلب بڑا عجیب ہے اور یہ مناسب نہیں ہو گا کہ میں آپ کو اس کی وضاحت کروں‘۔
لویہ جرگہ کی انتظامیہ کے مطابق اس مسئلے کا حل یہ نکالا گیا کہ اب کمیٹیوں کی فہرست میں سے 39 کا عدد سرے سے غائب کر دیا گیا ہے اور مجموعی تعداد اب 40 کی بجائے 41 ہو گئی ہے۔ اس پر چار روزہ جرگے کے وہ ارکان بھی اپنا کام کرنے پر تیار ہو گئے، جو پہلے کمیٹی نمبر 39 میں شامل تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 40 کمیٹیوں کی فہرست میں گنتی 41 تک جانے کا مطلب یہ ہے کہ اب 39 کے ہندسے کی عدم موجودگی میں 40 نمبر کمیٹی ترتیب میں تو 39 ویں ہی بنتی ہے مگر اس کا نمبر 40 واں ہے اور اسی طرح 41 ویں کمیٹی دراصل 40 ویں بنتی ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: عاطف بلوچ