1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مارٹن لوتھر کے نظریات اور اوباما کا کلیدی خطاب

عابد حسین29 اگست 2013

امریکا میں شہری حقوق سے متعلق سیاہ فام لیڈر مارٹن لوتھر کنگ کی معروف تقریر کے پچاس برس مکمل ہونے پر منعقد کی جانے والی ایک خصوصی تقریب سے امریکی صدر نے بھی خطاب کیا۔

https://p.dw.com/p/19YEM
تصویر: Reuters

مارٹن لوتھر کنگ نے پچاس برس قبل دارالحکومت واشنگٹن کے لنکن میموریل کے سامنے لاکھوں کے مجمعے سے خطاب کیا تھا۔ اٹھائیس اگست کو ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا اور اس سے پہلے سیاہ فام صدر باراک اوباما نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن اصولوں کی بات مارٹن لوتھر کنگ نے کی تھی، ان کے حصول کے لیے آج بھی امریکا جد و جہد کرتا دکھائی دیتا ہے۔ مارٹن لوتھر کنگ کی تقریر کو سننے والے لاکھوں افراد نے جو مارچ کیا تھا وہ امریکی تاریخ میں واشنگٹن مارچ کے نام سے یاد کیا ہے۔ بدھ کے روز اوباما نے واشنگٹن مارچ کے شرکاء سے خطاب کیا تھا۔

پچاس برس قبل تقریر کرتے ہوئے مارٹن لوتھر کنگ نے کہا تھا کہ وہ ایک خواب دیکھ رہے ہیں اور اسی خواب کی مناسبت سے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ امریکا میں شہری حقوق اور معاشی انصاف کی مجموعی صورت حال کمزور ہے اور امریکی معاشرہ ایک جد و جہد کے عمل سے گزر رہا ہے۔ اوباما کے مطابق امریکا میں اقتصادی سکیورٹی کا خواب حقیقت کا روپ نہیں دھار سکا اور یہ ابھی تک اندھیرے کی لپیٹ میں ہے۔ امریکی تاریخ کے ماہرین مارٹن لوتھر کنگ کی تقریر اور بعد میں نکالی جانے والی یادگاری ریلیوں کو امریکی معاشرے میں سفید اور سیاہ فام نسلوں کے درمیان عدم مساوات کی آئینہ دار خیال کرتے ہیں۔

Martin Luther King I have a dream Rede USA Washington D.C. 1963
پچاس سال قبل مارٹن لوتھر کنگ تقریر کرتے ہوئےتصویر: ullstein bild - AP

مارٹن لوتھر کنگ کی معروف تقریر کے پچاس برس مکمل ہونے کی خصوصی تقریب میں کنگ کے خاندان کے لوگوں کے ہمراہ دو سابق امریکی صدور بھی موجود تھے جن میں بِل کلنٹن اور جمی کارٹر شامل تھے۔ مارچ کے شرکا ایسی ٹی شرٹس پہنے ہوئے تھے جس پر مارٹن لوتھر کنگ کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ تمام مقررین نے امریکی عوام کو تلقین کی کہ وہ مرحوم لیڈر کی انصاف اور اصولوں پر مبنی معاشرے کی تشکیل کی تلاش کا عمل جاری رکھیں۔ اس موقع پر مارٹن لوتھر کنگ کی بہن نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کنگ کے لازوال خواب کو کسی بھی طور پر مٹایا نہیں جا سکتا۔

اوباما نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پچاس برسوں میں بہت معمولی سی تبدیلی آئی ہے اور یہ ان لوگوں کی توہین کے مترادف ہے، جنہوں نے مساوات پر مبنی معاشرے اور لوگوں کے حقوق کی بات کرنے کے دوران اپنی جانیں گنوائی تھیں۔ اوباما کے نزدیک اقتصادی انصاف اصل میں وہ نامکمل ایجنڈا ہے، جس کے لیے شہری حقوق کے علمبرداروں نے عملی جد و جہد کی تھی۔ اوباما نے اپنی تقریر میں اس یقین کا اظہار کیا کہ مستقبل میں معاشی انصاف کے حصول کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔