1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ کشمیر حل کرانا عالمی برادری کی ذمہ داری، نواز شريف

رفعت سعيد، نیویارک27 ستمبر 2014

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہيے اور اس مسئلے کا حل تلاش کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔

https://p.dw.com/p/1DLrL
تصویر: AP

قريب چھ دہائیاں قبل اقوام متحدہ نے کشمیر میں استصواب رائے کے لیے قرارداد منظور کی تھی۔ تاہم کشمیری عوام آج بھی اس کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ کشمیريوں کے حق خودارادیت کی حمایت، مسئلے کا فریق ہونے کے ناطے پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ميں پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹريوں کے پاس مذاکرات کا ایک اچھا موقع تھا، جسے گنوا دیا گیا۔ ان کے بقول تعمیری اقدامات کی پالیسی کے تحت پر امن خطہ اسلام آباد حکومت کی خواہش ہے تاہم تعلقات برابری، باہمی احترام اور شفافیت کی بنیاد پر رکھنا ہوں گے۔

وزير اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہے اور دنیا میں امن چاہتا ہے۔ ان کے بقول دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے کافی نقصانات اٹھائے ہيں۔ حکومت نے شدت پسندی کے خاتمے کے لیے بڑا فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے اور پاکستانی قوم اس آپريشن ميں اپنی افواج کے ساتھ ہيں۔

نيو يارک ميں اقوام متحدہ کا ہيڈ کوارٹر
نيو يارک ميں اقوام متحدہ کا ہيڈ کوارٹرتصویر: imago/imagebroker

وزير اعظم نواز شریف نے مزيد کہا کہ پاکستان پچھلے قريب تیس سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کيا کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کے لیے تعاون بڑھائے۔ شریف نے اپنی تقرير ميں کہا کہ پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور جوہری ہتھیاروں کی سلامتی کے لیے اعلیٰ ترین نظام موجود ہے۔

نواز شریف کی اقوام متحدہ کے دفتر آمد پر پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن بھی بڑی تعداد میں وہاں جمع تھے۔ نيو يارک ميں اس احتجاج ميں خواتین اور بچے بھی شامل ہوئے اور انہوں نے نواز شریف کے خلاف نعرے بازی کی۔ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر ’گو نواز گو‘ کے الفاظ لکھے تھے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی ايک رہنما فوزیہ قصوری نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی سے وزیر اعظم بننے والے میاں نواز شریف کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ کے کارکنان بھی وزیر اعظم کی حمايت کرنے اقوام متحدہ کے دفتر پہنچے۔

وزیر اعظم پاکستان نے دورہ امریکہ کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریڑی جنرل بان کی مون سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماوں نے خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے تبادلہ خیال کیا۔ بان کی مون نے پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا۔ امريکی نائب صدر جو بائيڈن سے اپنی ملاقات میں نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ بائيڈن نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرينہ تعلقات ہیں۔

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل بان کی مون
اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل بان کی مونتصویر: Reuters/M. Segar

دريں اثناء وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کو پاکستان میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ وزیر اعظم کی مہنگی ترین رہائش سمیت دیگر اخراجات کے خلاف دھرنے پر بیٹھی پارٹیوں سمیت دیگر کئی حلقوں نے کڑی تنقید کی۔ نیو یارک میں موجود پاکستانی سفارتی عملے کی جانب سے بہتر اقدامات اور بہتر تیاری نہ ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم کے دورہ امریکا میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوتی نظر نہیں آئی۔ نواز شريف کی جانب سے امریکی صدر کے عشائیہ میں شرکت نہ کرنا اور امريکا ميں مقيم پاکستانی کمیونٹی کو ٹائم نہ دینا بھی تنقید کی زد ميں رہا۔

اس کے برعکس بھارتی وزیر اعظم نريندر مودی اپنے اس دورے میں امریکی صدر سے ملاقات کريں گے اور اس کے علاوہ وہ امريکا ميں مقيم بھارتی کمیونٹی کے قریب آنے کے لیے ایک جلسے سے بھی خطاب کريں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کے بعد دیگر مصروفیات سے فارغ ہوکر رات آٹھ بجے کی پرواز سے براستہ لندن پاکستان کے لیے روانہ ہو چکے ہيں۔