معذور طالبات کا ریپ، اسکول ہیڈ ماسٹر پر الزام
11 مئی 2017نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتی ریاست تامل نادو میں بصری اور بصارتی صلاحیتوں سے محروم خواتین کے اس اسکول کی دو سابقہ طالبات نے پولیس کو اسکول کے سربراہ کی جانب سے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت درج کرائی تھی۔
ایک مقامی پولیس افسر نے اے ایف پی کو بتایا،’’ ہمیں اسکول میں کام کرنے والی دو متاثرہ خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی کی شکایت موصول ہوئی۔‘‘ ان میں سے ایک 19 سالہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ پندرہ برس کی تھی، تب اسے اسکول کے سربراہ نے کئی مرتبہ ریپ کیا۔ اس خاتون نے بتایا کہ وہ حاملہ ہوگئی تھی، جس کے بعد اسکول کا سٹاف اس کا حمل گرانے کے لیے اسے ہسپتال بھی لے کر گیا تھا۔
اسی اسکول میں کام کرنے والی ایک اور معذور خاتون نے بھی پولیس کو شکایت کی کہ اسے اسکول ہیڈ کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اس اسکول پرنسپل نے دوسرے بچوں کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی۔
نئی دہلی میں ہر چار گھنٹے میں ایک ریپ
نئی دہلی گینگ ریپ کیس، مجرمان کے لیے پھانسی کی سزا برقرار
پولیس افسر جیاچندرن کا کہنا ہے،’’ پولیس نے اسکول پرنسپل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ہمیں شک ہے کہ اس شخص نے کئی اور طالبات کا بھی ریپ کیا تھا۔‘‘ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے بصری اور بصارتی صلاحیتوں سے محروم طالبات کے ساتھ بات کرنے کے لیے پولیس نے اشاروں کی زبان سمجھنے والے افراد کی مدد حاصل کی ہے۔
پولیس کے مطابق اس کیس میں تین خواتین اور ایک مرد کو اس ہولناک جرم کی پردہ پوشی کرنے کے جرم میں حراست میں لے لیا ہے جبکہ ایک اور مشتبہ شخص جو اسی اسکول میں کام کرتا تھا، مفرور ہے۔ اس اسکول کے ہوسٹل میں سننے اور بولنے سے محروم دو سو طالبات رہتی ہیں۔