1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

’ممکنہ نئی جرمن حکومت پیرس ماحولیاتی معاہدے کا احترام کرے‘

11 اکتوبر 2021

جرمنی کی قریب ستر مختلف کمپنیوں نے اگلی حکومت کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا ہے۔ اس خط میں ممکنہ نئی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ابتدائی ایک سو ایام میں ماحولیات سے متعلق واضح راستہ اپنانے کا پلان بنائے۔

https://p.dw.com/p/41W37
Symbolbild - Bayer - Monsanto
تصویر: Getty Images/AFP/M. Hitji

رواں برس ستمبر کے وفاقی پارلیمانی انتخابات کی روشنی میں ابھی مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکراتی عمل جاری ہے کہ کس طرح کی مخلوط حکومت ملکی انتظام سنبھالے گی۔ اس سیاسی عمل کے دوران انہتر کمپنیوں نے ممکنہ نئی حکومت کے نام ایک کھلا خط تحریر کر کے اُسے ماحولیات سے متعلق ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے۔

چین اور یورپ کے درمیان ماحولیات سمیت اہم امور پر بات چیت

اس خط میں کمپنیوں نے نئی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ماحولیات کے پیرس معاہدے کے حوالے سے ترجیحی بنیاد پر ایسی پالیسیاں بنائے جو ماحول دوست ہوں۔ یہ خط ماحول دوست تنظیم فاؤنڈیشن ٹُو ڈگری نے کمپنیوں کو قائل کروا کر لکھوایا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے چیرمین کاروباری شخصیت مائیکل اوٹو ہیں۔

Deutschland Leverkusen - Bayer Werk
جن کمپنیوں نے اگلے ہفتوں میں قائم ہونے والی نئی وفاقی حکومت کے نام خط تحریر کیا ہے، اس میں بڑی جرمن کمپنی بائر بھی شامل ہےتصویر: Getty Images/V. Hartmann

کھلا خط تحریر کرنے والی کمپنیاں

جن انہتر کمپنیوں نے اگلے ہفتوں میں قائم ہونے والی نئی وفاقی حکومت کے نام خط تحریر کیا ہے، اس میں کیمیکل انڈسٹری کی کثیر القومی بڑی جرمن کمپنی بائر بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فولاد ساز ادارہ تُھوسن کرُوپ اور کھیلوں کا سامان بنانے والا مشہور برانڈ پُوما بھی شریک ہیں۔

آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنی اوٹو بھی خط پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہے۔ اس مناسبت سے اوٹو کے انتظامی بورڈ کے چیرمین مائیکل اوٹو کا کہنا ہے کہ وفاقی الیکشن میں ماحولیات کا معاملہ سبھی سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے کا ایک اہم حصہ تھا اور اب اس حساس معاملے کو انہیں اپنی ممکنہ حکومت میں واضح فوقیت دینا ضروری ہے۔

سبز مکانی گیسیں اور جرمنی

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جرمنی ماحول کو نقصان پہچانی والی گیسوں (گرین ہاؤس گیسز) کی شرح میں کمی لانے میں کسی حد تک مقررہ ہدف سے پیچھے رہ گیا ہے۔ رواں برس کے دوران جرمن کارخانوں کی چمنیوں سے ماحول دشمن سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی ایک وجہ جرمن معیشت میں کورونا وبا کی وجہ سے پیدا گراوٹ ہو سکتی ہے۔

جرمن کار انڈسٹری کی نئی تاریخی شروعات: کاربن اخراج سے دوری

سابقہ حکومت نے سبز مکانی گیسوں کے اخراج کو سن 2045 میں صفر پر لانے کے ایک منصوبے کی منظوری بھی دی تھی۔ خط لکھنے والی کمپنیوں کا یہ کھلا مراسلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام عالم برطانوی علاقے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں اس ماہ کے  آخر میں شروع ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس کانفرنس کا انتظام اقوام متحدہ نے کر رکھا ہے۔

Frankreich Eifelturm im Zuge des COP21 Pariser Klimaabkommen 2016 grün erläuchtet
پیرس کلائمیٹ ڈیل چار نومبر سن 2016 میں طے پائی تھیتصویر: Getty Images/AFP/P. Kovarik

جرمنی میں حکومتی تشکیل کا عمل

گزشتہ ماہ ستمبر کے آخری ہفتے میں جرمنی میں وفاقی الیکشن کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اب حاصل کردہ ووٹوں کی بنیاد ہر پارلیمان میں سیٹوں کی تقسیم بھی مکمل ہو چکی ہے۔ اس الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کے نتیجے میں سینٹر کی جانب جھکاؤ رکھنے والی بائیں بازو کی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو سبکدوش ہونے والی چانسلر انگیلا میرکل کے یونین بلاک (سی ڈی یو اور سی ایس یو) پر معمولی سی برتری حاصل ہوئی تھی۔ بظاہر پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ہے لیکن وہ تنہا حکومت تشکیل دینے سے قاصر ہے۔

بالکونی کے پودے کتنے ماحول دوست ہوتے ہیں؟

اب مخلوط حکومت تشکیل دینے کے لیے بڑی پارٹیاں 'کنگ میکرز‘ سیاسی جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ماحول دوست گرین پارٹی اور کاروبار نواز فری ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقاتیں گزشتہ ایام میں ہو چکی ہیں۔

ع ح/ع ت (اے پی)