نئے وزیراعظم کا انتخاب خوش آئندہ ہے، امریکا
23 جون 2012پاکستان میں جمعے کو نئے وزیر اعظم کے طور پر راجہ پرویز اشراف کا انتخاب کیا گیا۔ اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ نے جمعے کو واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا: ’’ہم نئے وزیر اعظم کے ساتھ کام کرنے کے بالکل منتظر ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ یہ (پیش رفت) راہیں ہموار کرے گی اور ہم ان تمام کاموں کے لیے پھر سے پٹری پر آئیں گے جو ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
گزشتہ برس مختلف وجوہات پر پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات انتہائی کشیدہ ہوئے ہیں۔ بالخصوص مئی 2011ء میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکی فورسز کے خفیہ آپریشن میں ہلاکت اور پھر نومبر میں پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے حملوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید نقصان پہنچایا۔
افغان سرحد سے ملحق علاقے میں فوجی چوکیوں پر حملے میں پاکستان کے چوبیس فوجی ہلاک ہو گئے تھے، جس کے ردِ عمل میں پاکستان نے اپنی سرزمین سے گزرنے والا نیٹو کا سپلائی رُوٹ بند کر دیا تھا، جو افغانستان میں تعینات غیرملکی فوجیوں کو رسد پہنچانے کا ایک ذریعہ تھا۔
اس رُوٹ کی بندش بھی دونوں ملکوں کےد رمیان ایک تنازعہ بنی ہوئی ہے اور اس کی بحالی کے لیے ہونے والی بات چیت میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے جمعے کو اپنے انتخاب کے بعد وزیر اعظم کی حیثیت سے پارلیمنٹ سے پہلے خطاب میں امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کا وعدہ کیا۔
ان کا کہنا تھا: ’’ہم امریکا اور عالمی برادری کے ساتھ مساوی حقوق اور وقار کی بنیاد پر خوشگوار تعلقات قائم کریں گے۔‘‘
پاکستان کی سپریم کورٹ نے منگل کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے ایک مقدمے کے حوالے سے نااہل قرار دے دیا تھا، جس کے بعد حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو نیا وزیر اعظم نامزد کرنا پڑا۔
اس کا پہلا انتخاب مخدوم شہاب الدین تھے، تاہم ان کے وارنٹ گرفتاری کے اجراء پر پی پی پی نے راجہ پرویز اشراف کو نامزد کیا جنہیں پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے ذریعے جمعے کو منتخب کر لیا گیا۔
گیلانی کی نااہلی کے عدالتی فیصلے کے بعد امریکا نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان سیاسی بحران کو ملکی قوانین اور آئینی تقاضوں کےمطابق شفاف طریقےسے حل کر لے گا۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے گیلانی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا تھا کہ اسلام آباد حکام یہ مسئلہ حل کر لیں گے۔ نولینڈ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو یقینی طور پر اپنے اندرونی معاملات پر خود قابو پاناہوگا۔
ng/aa (AFP)