نافو، آن لائن روسی پروپیگنڈے کے خلاف گلوبل انٹرنیٹ آرمی
17 ستمبر 2022مغربی ممالک کے فوجی اتحاد نیٹو کے نام کی مماثلت سے اس آن لائن تحریک کا نام 'نافو‘ یعنی 'دی نارتھ اٹلانٹک فیلاز آرگنائزیشن‘ رکھا گیا۔ اس آن لائن تحریک میں شامل افراد خود کو ایک گلوبل انٹرنیٹ آرمی کا رکن بتاتےہیں، جن کا مقصد روس کی طرف سے یوکرین جنگ کے بارے میں آن لائن غلط معلومات پھیلانے کے عمل کو چیلنج کرنا ہے۔
جرمن حکومت نے روسی بولنے والوں کو کریملن کی گمراہ کن معلومات سے خبردار کیا
ایوانا سٹراڈنر نافو کی ایک رکن ہونے کے ساتھ ساتھ قدامت پسند تھنک ٹینک امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کی ایک فیلو اور کییف پوسٹ اخبار کی ایک لکھاری بھی ہیں۔ ایوانا کا کہنا ہے، '' روس کئی سالوں سے ایک عالمی سطح پر ایک سنگین معلوماتی جنگ لڑ رہا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ فروری میں یوکرینی جنگ کے آغاز پر مغرب کی طرف سے روسی جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے لیے بہت کم اقدامات کیے گئے تھے۔
معلومات کی جنگ کے اس عدم توازن کو نافو یا شمالی بحر اوقیانوس فیلاز کی تنظیم نے ایک حد تک درست کر دیا ہے۔ نافو یوکرینی جنگ سے متعلق روسی دعووں کی مزاحیہ میمز تخلیق کرتا ہے۔ مثال کے طور پر روسی حکام کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین پر حملہ نہیں کر رہے بلکہ اسے نازیوں سے آزاد کرا رہےہیں۔ اس دعوٰی میں ستم ظریفی یہ ہے کہ یوکرینی صدر وولادیمیر زیلنسکی خود ایک یہودی صدر ہے۔ اسی طرح روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کو نیٹو کی توسیع کے خلاف جواز کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جب کہ نافو یہ دعویٰ کرتی ہے، 'نافوکی توسیع غیر مفاہمتی‘ ہے۔
نافو کا اچانک وجود مئی میں اس وقت سامنے آیا جب @Kama_Kamilia نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ''فیلا‘‘ کے نام سے ایک خاص نسل کے کتےکی اواتار کی تصویر کے ساتھ یوکرینی فوج کی مدد کرنے والی جارجین لیجن کے لیے عطیات جمع کرنے شروع کیے گئے۔ فیلا جلد ہی آن لائن روسی پروپیگنڈے کی قیادت کرنے والے گروپ 'واٹنکس‘ کی تضحیک کا میسکوٹ بن گیا ۔
نافوکی پیدائش کےصرف ایک ماہ بعد روسی سفیر میخائل اولیانوف کو 'فیلاس‘ کے ایک گروہ نے اپنے ساتھ بحث میں کھینچ لیا۔ اس بحث نے فیلاس کے اس گروہ کو انٹرنیٹ پر کافی مشہور کر دیا۔ ایوانا سٹراڈنر نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا،'' فیلاس حساس روسی ٹرولز کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے سب سے طاقتور ہتھیار استعمال کرتے ہیں: (غیر)نفیس میمز اور طنز۔ اور ہاں، ہم معلومات کی جنگ جیت جائیں گے۔‘‘
سچ بولنے پر مذاق
نافو کے یورپی پارلیمان میں وفد کے سربراہ جارڈن مارس، جو یورپی پارلیمنٹ میں ایک ریسرچر کے طور پر کام بھی کرتے ہیں، کا کہنا ہےکہ اس سے قبل سچ کے ساتھ روسی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے کی کوششیں شازونادر ہی کامیاب ہوتی تھیں۔
ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے مارس نے ونسٹن چرچل سے منسوب ایک فقرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ''اس سے پہلے کے سچ اپنی پتلون پہنے، جھوٹ آدھی دنیا کا راستہ طے کر سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے اپنی بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا، '' ہم ان کے پروپیگنڈے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں کیونکہ جھوٹ بولنا انتہائی آسان ہے اور انہیں غلط ثابت کرنا بہت مشکل ہے۔ اس کے بجائے ہم کھلے عام ان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔‘‘
یوکرین کے حق خودارادیت کی جنگ میں متحد
جارڈن مارس کے مطابق، ''نافو کے بڑھتے اثرو رسوخ کا تعلق اس کے ایک متنوع عالمی تحریک کی صورت میں ارتقا سے بھی ہے جس کے مقاصد یوکرینی حق خودارادیت سے منسلک ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنی آن لائن تنظیم کے دفاع کرتے ہوئے کہاکہ نافو حکومت کی خدمت کرنے والے تنخواہ دار ٹرول نہیں بلکہ یہ ایک نچلی سطح کی خودساختہ تحریک ہے۔
مارس کا کہنا تھا کہ نافو کا تنوع اس کے اصل اور جاندار ہونے کا ایک بڑا ثبوت ہے۔ ''اس میں سیاست دان، سفیر، سابق وزرائے اعظم، ماہرین تعلیم، انارکسٹ، معذور پنشنرز، سابق فوجی افسران، کسان اور انجینئرز ، بوڑھے اور نوجوان، اور ہر رنگ، نسل ، صنف اور جنسیت کے حامل ہیں افراد شامل ہیں۔‘‘
کیا آن لائن ٹرول فوجیں جنگ جیتنے میں مدد کر سکتی ہیں؟
یوکرینی وزارت دفاع روسی ٹرولز سے لڑنے والے اپنے آن لائن جنگجوؤں کا بھی خصوصی ذکر کرتی ہے۔ یوکرینی وزارت دفاع نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''ہم عام طور پر ہماری سلامتی میں معاونت پر اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ لیکن آج ہم ایک منفرد ادارے یعنی شمالی بحر اوقیانوس فیلاس آرگنائزیشن #NAFO کو سراہتے ہیں۔ کریملین کے پروپیگنڈے اور ٹرولز کے خلاف آپ کی شدید جنگ کے لیے شکریہ۔ ہم آپ کو سلام کرتے ہیں، فیلاس!‘‘
اس کے بعد یوکرینی وزیر دفاع الیکسی ریزنیکوف نے فخر یہ طور پر کتے کا اوتار اپنایا جو معلوماتی جنگ کی اہمیت کی علامت ہے۔ صرف تین فیصد روسی ٹویٹر کا استعمال کرتے ہیں، جو نافو کا مرکزی پلیٹ فارم ہے ، ماہرین کا خیال ہے کہ نافوکی اصل کامیابی اس تحریک کی سوشل میڈیا کے فیس بک اور ٹیلی گرام جیسے پلیٹ فارموں پر موجودگی میں اضافے پر منحصر ہوگی۔
جارڈن مارس کا کہنا ہےکہ توجہ یوکرائنی عوام پر مرکوز رہنا چاہیے، جو مارس کے بقول ممکنہ روسی جارحیت کے خلاف پورے یورپ کا دفاع کر رہے ہیں۔
اسٹیورٹ براؤن (ش ر/ ش)