نواز شریف 14 سال بعد ایک بار پھر ایوان میں
1 جون 2013قومی اسمبلی کا یہ اجلاس مختلف حوالوں سے سے تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں ایک منتخب جمہوری حکومت اپنی مدت پوری کرنے کے بعد دوسری منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کر رہی ہے۔
گیارہ مئی کے انتخابات میں قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف چودہ سال کے بعد آج پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے ایوان میں پہنچے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل (ن) لیگ کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں میاں نواز شریف کو تیسری مرتبہ ملکی وزیر اعظم کے عہدے کے لئے نامزد کیا گیا۔ وہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے شخص ہوں گے، جو تیسری بار وزیراعظم کا منصب سنبھالیں گے۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے چوہدری نثار علی خان وہ واحد رکن ہیں، جو آٹھویں مرتبہ منتخب ہو کر قومی اسمبلی کے ایوان میں پہنچے۔
نواز شریف نے ہفتے کو لاہور سے اسلام آباد پہنچنے کے بعد ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کو شاباش دیتے ہیں، جو گیارہ مئی کے انتخابات کے ذریعے تبدیلی لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ پہلی مرتبہ ہے کہ پاکستان میں پر امن انتقال اقتدار ہو رہا ہے اور اس سے اچھی بات کیا ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں اللہ کرے کہ آنے والے وقتوں میں بھی یہ سلسلہ چلتا رہے۔ مہذب ملکوں کے لئے اس سے اچھا طریقہ اورکیا ہو گا، تو اس لئے میں قوم کا شکر گزار ہوں۔"
قومی اسمبلی میں نشستوں کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر رہنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انہیں انتخابات کے نتائج پر تحفظات تو ہیں لیکن اس کے باوجود وہ مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ پی پی پی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جو کچھ بھی ہو گا، وہ کھل کر سامنے آئے گا۔ قوم بھی دیکھے گی، ہم بھی دیکھیں گے۔ اپوزیشن میں ہم اپنا آئینی کردار ادا کریں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اپوزیشن صحیح طریقے سے ہو۔ صرف مخالفت برائے مخالفت نہیں کریں گے۔"
گیارہ مئی کے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے اعتبار سے دوسری اور قومی اسمبلی میں نشستوں کے اعتبار سے تیسری بڑی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اسمبلی کے پہلے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔ وہ انتخابی مہم کے دوران سٹیج سے گرنے کے سبب لگنے والے چوٹ کے بعد ڈاکٹروں کے مشورے پر آرام کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کےنوجوان نو منتخب رکن قومی اسمبلی مراد سعید کا کہنا کہ ان کی جماعت اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی پاکستان میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے کوشاں رہے گی:"ڈرون حملے ہو رہے ہیں، ملکی سرحدوں کی پامالی ہو رہی ہے۔ امن و امان کا مسئلہ ہے۔ بجلی کا مسئلہ ہے۔ گورننس کا مسئلہ ہے، کرپشن بے انتہا ہو رہی ہے۔ تو ہمیں یقین ہے کہ اس مرتبہ اس کو روکیں گے کیونکہ تحریک انصاف جو کرتی ہے، مسلم لیگ بھی اس کی نقالی کرتی ہے۔ انشاءاللہ پاکستان کو ایک روشن پاکستان بنا دیں گے۔"
قومی اسمبلی کے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب تین جون بروز پیر ہو گا جبکہ ان عہدوں کے لئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اتوار کی دوپہر دو بجے تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت: امجد علی