ورلڈ کپ فٹ بال، ٹیموں کی قرعہ اندازی
7 دسمبر 2013اس وقت کا دنيا بھر ميں فٹ بال کے شائقين بڑی بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ کروڑوں شائقین يہ جاننے کے منتظر تھے کہ گروپ اسٹیج ميں ان کے ملکوں کی ٹیموں کے مقابلے آخر کن ممالک کی ٹیموں سے ہوں گے۔
قرعہ اندازی کے نتائج کے مطابق ميزبان ملک برازيل کی ٹيم اپنے پہلے ميچ ميں کروشيا کی ٹيم کے مقابلے میں میدان میں اترے گی۔ دفاعی چيمپئن اسپين کی ٹيم اپنے ٹائٹل کا دفاع يورپی فٹ بال کی ايک اور شاندار ٹيم ہالينڈ کے خلاف ميچ سے کرے گی۔ يہ امکان بھی ہے کہ اسپين اور اپنے لیے چھٹے عالمی کپ ٹائٹل کی خواہش مند ميزبان ملک برازیل کی ٹيم ناک آؤٹ مرحلے میں ايک دوسرے کے آمنے سامنے ہو سکتے ہیں۔ گروپ اے ميں برازيل اور کروشيا کے علاوہ کيمرون اور ميکسيکو کی ٹيميں شامل ہيں جبکہ گروپ بی ميں اسپين اور ہالينڈ کے علاوہ باقی دو ٹیمیں چلی اور آسٹريليا کی ہوں گی۔
ويسے تو اس بار کئی گروپ ايسے ہيں جنہيں مشکل قرار ديا جا رہا ہے ليکن گروپ ڈی کو خاص طور پر ’گروپ آف ڈيتھ‘ کہا جا رہا ہے۔ اس گروپ ميں اٹلی، انگلينڈ، يوروگوائے اور کوسٹا ريکا شامل ہیں۔ جرمنی، پرتگال، امريکا اور گھانا پر مشمل گروپ جی کو بھی انتہائی مشکل گروپ قرار ديا جا رہا ہے۔
کولمبيا، يونان، آئيوری کوسٹ اور جاپان کی ٹيميں گروپ سی کا حصہ بنی ہیں جبکہ گروپ ای ميں فرانس، سوئٹزر لينڈ، ايکواڈور اور ہونڈوراس شامل ہيں۔ ايک اور جنوبی امريکی ملک ارجنٹائن گروپ ايف کا حصہ بنا، جہاں اسے بوسنيا ہیرسے گووینا، ايران اور نائجيريا کی صورت ميں قدرے ’آسان‘ ٹيموں کا سامنا ہو گا۔ گروپ ايچ ميں بيلجيم، الجزائر، روس اور جنوبی کوريا کی ٹيميں ايک دوسرے کے خلاف ميدان ميں اتريں گی۔
دنيائے فٹ بال کی بتيس بہترين ٹيموں پر مشتمل يہ ٹورنامنٹ سن 2014 ميں بارہ جون سے لے کر تيرہ جولائی تک کھيلا جائے گا۔
ورلڈ کپ کے ليے کواليفائی کرنے والی 32 ٹيموں کو بذريعہ قرعہ اندازی آٹھ مختلف گروپوں ميں تقسيم کرنے کے ليے تقريب کا انعقاد جنوبی امريکی شہر کوسٹا دو سوئيپے ميں ہوا۔ قرعہ اندازی فٹ بال کی عالمی تنظيم فيفا کے سيکرٹری جنرل جیروم والکے نے کی جبکہ ماضی میں يہ ٹورنامنٹ جيتنے والے آٹھ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے آٹھ نامور کھلاڑيوں نے قرعہ اندازی ميں ان کی مدد کی۔
اس تقريب ميں کچھ دير کے ليے ميزبان ملک کی خاتون صدر دِلما روسيف نے بھی شرکت کی۔ وہاں موجود قريب تيرہ سو مہمانوں اور دو ہزار کے قريب صحافيوں نے فيفا کے صدر سيپ بلاٹر کی درخواست پر جمعرات کے روز انتقال کر جانے والے جنوبی افريقی رہنما نيلسن منڈيلا کو خراج عقيدت بھی پيش کيا۔