وزیراعظم نواز شریف جرمنی میں
10 نومبر 2014اپنے دورہ کے دوران پاکستانی وزیراعظم جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات کریں گے۔ جرمن چانسلر بعدازاں وزیراعظم پاکستان کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف جرمن پارلیمنٹ کے صدر نوربرٹ لیمرٹ سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہ پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے زیراہتمام ایک بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے۔ اس فورم میں جرمن کمپنیوں کے سربراہان اور سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق جرمنی اور پاکستان کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات موجودہیں۔ اس وقت ستر ہزار سے زائد پاکستانی جرمنی میں مقیم ہیں جبکہ تئیس سو طالبعلم جرمنی کی مخلتف تعلیمی درس گاہوں میں زیر تعلیم ہیں۔
جرمنی دنیا میں پاکستان کا چوتھا اور یورپی یونین میں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ جرمنی اور پاکستان کے درمیان سالانہ تجارت کا موجودہ حجم 2.5ارب ڈالر ہے۔ دونوں ممالک اس تجارتی حجم میں مزید اضافے کے لیے اتفاق رئے پایا جات ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ’’وزیراعظم کے دورہ جرمنی میں سیاسی مشاورت بھی ہو گی۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ فوکس ہو گا کہ اقتصادی تعلقات بڑھیں اور جرمنی کی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے۔ جرمن توانائی کے شعبے میں ہماری مدد کرے اور اس کے علاوہ انسانی وسائل کی ترقی کے بھی کچہ منصوبے ہیں جن پر بات ہوگی۔‘‘
وزیر اعظم نواز شریف اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی اس سے قبل ملاقات رواں برس مارچ میں ہالینڈ میں نیوکلیئر سکیورٹی سمٹ کے موقع پر ہوئی تھی۔ خارجہ امور کی رپورٹنگ کرنے والے پاکستانی صحافی متین حیدر کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم اپنے دورہ جرمنی کو خطے میں سلامتی کی صورتحال اور افغانستان سے متعلق پاکستانی نقطہء نظر واضح کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ’’چونکہ جرمنی نیٹو کا بہت اہم حصہ اور عالمی برادری کا انتہائی اہم رکن تصور کیا جاتا ہے تو پاکستان اپنی سلامتی اور افغانستان کے حوالے سے جوخیالات جرمن قیادت تک پہنچائے گا یقیناً وہ خیالات مستقبل قریب میں امریکی انتظامیہ کو بھی پہنچیں گے۔‘‘
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق دورہ جرمنی کے اختتام پر بارہ سے تیرہ نومبر تک پاکستانی وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ کریں گے۔ لندن مین قیام کے دوران پاکستانی وزیر اعظم دو روزہ پاکستان یوکے انرجی ڈائیلاگ اور سرمایہ کاری کانفرنس کا افتتاح بھی کریں گے۔