ون ڈے کرکٹ میں میری جگہ نہیں رہی، پونٹنگ
21 فروری 2012رکی پونٹنگ نے کہا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی نے انہیں مطلع کر دیا ہے کہ اب وہ ایک روزہ میچوں کے لیے موزوں نہیں رہے۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں 37 سالہ پونٹنگ نے البتہ اصرار کیا کہ وہ 2013ء کی ایشز سیریز تک ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے خواہشمند ہیں، ’میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتا رہوں گا‘۔
سچن تندولکر کے بعد ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور بنانے والے رکی پونٹنگ نے کہا، ’میرا خیال ہے کہ میں نے یہ ثابت کیا ہے کہ میں ٹیسٹ کرکٹ کھیل سکتا ہوں‘۔ انہوں نے بھارت کے خلاف حال ہی میں کھیلی گئی چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 108.80 کی اوسط سے 544 رنز اسکور کیے تھے۔
375 ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے رکی پونٹنگ کا کیریئر 17 سالوں پر محیط ہے۔ اس دوران انہوں نے آسٹریلوی ٹیم کو کامیابیوں کی بلندیوں پر پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ تاہم وہ گزشتہ پانچ ایک روزہ میچوں میں صرف اٹھارہ رنز ہی بنا سکے ہیں۔ سلیکشن کمیٹی نے انہیں ان کی بری کارکردگی کی وجہ سے ہی ایک روزہ میچوں سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
رکی پونٹنگ نے کہا، ’’چیف سلیکٹر جان اِنوراریٹی نے مجھ پر واضح کر دیا ہے کہ مستقبل میں وہ جو ٹیم بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس میں میری کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ انتہائی تلخ ہے کہ میں ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے ایک دن بعد ہی ایک روزہ میچوں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دوں۔ میں اب ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے کی کوئی توقع نہیں رکھتا اور مجھے اس بات کا کامل یقین ہے کہ سلیکٹرز مجھے منتخب بھی نہیں کریں گے۔‘‘
رکی پونٹنگ نے کہا کہ انہیں اس بات پر کوئی افسوس نہیں ہے کہ انہیں ون ڈے میچوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ورلڈ کپ کے لیے جو ٹیم تیار کی جا رہی ہے، وہ اس کا حصہ ہر گز نہیں بن سکتے ہیں اور اس لیے بہتر ہے کہ سلیکٹرز مستقبل کے لیے ایک اچھی ٹیم ترتیب دیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان