ویٹی کن کی طرف سے ’اسقاط حمل پر معافی‘
2 ستمبر 2015پوپ فرانسس کی طرف سے یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ ماضی میں اسقاط حمل کرانے والی ایسی خواتین جو ’اپنے ان گناہوں‘ پر شرمندہ ہیں، انہیں ’نجات کے عمل میں‘ رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
پوپ کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ ان خواتین کے پاس اس ’کرب آمیز اور درد ناک فیصلے‘ کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی طرح اس عمل میں ان خواتین کا ساتھ دینے والے ڈاکٹروں کو بھی معافی دی جائے گی۔
اپنے ایک خط میں پوپ فرانسس نے کیتھولک پادریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ چرچ کے آٹھ دسمبر کو شروع ہونے والے جوبلی سال میں لوگوں کو گناہوں سے نجات دلوانے کے عمل کا حصہ بنیں۔
یہ جوبلی سال بیس نومبر 2016 ء تک جاری رہے گا۔ کیتھولک نظریے کے مطابق اسقاط حمل ایک سنگین گناہ ہے اور ایسا کرنے والے خود بخود چرچ سے خارج ہو جاتے ہیں۔ تاہم اب ’رحمت کے مقدس سال‘ میں خصوصی قوانین کے تحت پادری اسقاط حمل کرنے والوں کے گناہ معاف کر سکیں گے۔
پوپ فرانسس کی طرف سے جاری کیے جانے والے اس خط کے بعد ویٹی کن نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ’اسقاط حمل کے گناہ پر معافی دینے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ اس غلط کام کو یا اس عمل کے سنگین اثرات کو قبول کیا جا رہا ہے‘۔
پوپ فرانسس نے بھی کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اسقاط حمل کے سنگین نتائج کی اہمیت کو کم نہیں کر رہے ہیں۔ کیتھولک چرچ میں اسقاط حمل کو ’قتل‘ کے مترادف خیال کیا جاتا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ امریکا میں متعدد بشپ پہلے ہی اپنے راہبوں کو اجازت دے چکے ہیں کہ وہ ایسی خواتین کے ’گناہوں‘ کو معاف کر دیں۔ اسی طرح امریکا کے دیگر مختلف ڈائسائز میں بشپ اس تناظر میں مخصوص حالات و واقعات میں فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں۔ کئی مسیحی حلقوں نے کہا ہے کہ خاص وقت کے بجائے معافی کا یہ عمل مستقل ہونا چاہیے۔