ٹی ٹوئنٹی: پاکستان سپر لیگ دوحہ میں ہو گی
26 اگست 2015پاکستان سپر لیگ کا باضابطہ افتتاح اگلے سال چار فروری کو ہو گا اور اِس کا فائنل میچ چوبیس فروری کو کھیلا جائے گا۔ اِس کا میزبان شہر قطر کا دارالحکومت دوحہ ہے۔ پاکستان سپر لیگ میں کُل چوبیس میچ کھیلے جائیں گے۔ پی سی بی کے مطابق سپر لیگ کے لیے کُل انعامی رقم کا حجم ایک ملین امریکی ڈالر ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے مزید بتایا کہ سپر لیگ میں بھارت کے علاوہ دوسرے کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے چالیس کھلاڑیوں سے رابطہ کیا گیا ہے۔ بورڈ کے مطابق اِن کھلاڑیوں کی حتمی رضامندی کا انتظار ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے انعقاد کے بارے میں تفصیلات پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بتائی ہیں۔ وہ کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین بھی ہیں۔ سیٹھی کے مطابق لیگ میں شامل تمام ٹیموں کی رہنمائی کے لیے غیر ملکی کوچز بھی قطر میں ٹورنامنٹ کے دوران دستیاب ہوں گے۔ سیٹھی نے مزید بتایا کہ ٹی ٹوئنٹی سپر لیگ کے میچوں کی کووریج کے لیے براڈکاسٹ یا نشریات کے حقوق اور ٹیموں کی فرنچائز کے معاملات کو اگلے نوے ایام میں طے کر لیا جائے گا۔ اسی طرح مختلف اسپانسرز کے ساتھ معاملات کو بھی اگلے تین ماہ کے دوران حتمی شکل دے دی جائے گی۔ ماضی میں ایسے ہی ٹورنامنٹ کے انعقاد کی کوششیں مناسب ریسپانس نہ ملنے کی وجہ سے مؤخر کر دی گئی تھیں۔
یہ امر اہم ہے کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ گزشتہ کئی برسوں سے اِس کوشش میں ہے کہ سپر لیگ کا انعقاد کروایا جائے تاکہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو بین الاقوامی شہرت کے حامل بیٹسمینوں اور بالروں کے ساتھ کھیلنے کا موقع مل سکے۔ قطر کرکٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ گُل خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کی میزبانی قطر کے دارالحکومت دوحہ کا ایشین ٹاؤن کرکٹ اسٹیڈیم کرے گا۔ اِس اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تمام میچ ڈے اینڈ نائٹ اور فلڈ لائٹ میں کھیلے جائیں گے۔ دوحہ کے ایشین ٹاؤن اسٹیڈیم میں چودہ ہزار تماشائی بیٹھ سکتے ہیں۔ گُل خان کے مطابق سپرلیگ کے انعقاد کے معاملات اگلے ماہ ستمبر میں طے کر لیے جائیں گے۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ محتلف ملکوں کے چالیس کھلاڑیوں سے رابطہ کیا گیا ہے اور اِس کا قوی امکان ہے کہ کم از کم پچیس کھلاڑی سپر لیگ میں کھیلنے کے لیے راضی ہو جائیں گے۔ سیٹھی کے مطابق چار کھلاڑی ویسٹ انڈیز سے شامل ہونے کی قوی امید ہے اور سری لنکا، بنگلہ دیش، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سے دو دو کھلاڑیوں کی توقع ہے۔ سیٹھی کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ میں کھیلنے یا شریک ہونے کی اجازت نہیں دی۔ یہ امر اہم ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان پہلی مرتبہ کسی اور خلیجی ریاست میں بین الاقوامی کرکٹ کھیلے گا۔