1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت کرکٹ کی بحالی ناگزیر، شہریارخان

Afsar Awan23 اپریل 2012

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین شہریار خان نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے پاک بھارت مقابلوں کی بحالی کو ضروری قراردیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14jbi
تصویر: DW

شہریار خان نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا ہے کہ بنگلہ دیشی ٹیم کے پاکستان کا دورہ نہ کرنے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کا ہاتھ تھا۔ سابق سیکرٹری خارجہ شہریار خان نے جو ماضی میں پاک بھارت کرکٹ ڈپلومیسی میں پیش پیش رہے ہیں، ڈوئچے ویلے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو نہ کھلانے کے حوالے سے بھارت کا رویہ مایوس کن رہا ہے مگر یہ کہنا درست نہ ہوگا کہ بنگلہ دیش کے پاکستان نہ آنے میں بھارت رکاوٹ بنا۔

شہر یار خان کے بقول فی الحال پاکستان میں سلامتی کی صورتحال ابتر ہے، روزانہ ملک کے مختلف حصوں میں قتل و غارت اور دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اس لیے ان حالات میں غیر ملکی ٹیموں کو یہاں آنے کے لیے قائل کرنا آسان نہیں۔

واضح رہے کہ مجوزہ دورے کے سکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں پنجاب کی صوبائی حکومت کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہم آہنگی کے فقدان کا راز فاش ہونے سے بھی بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے تحفظات میں اضافہ ہوا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان کے امکانات ختم ہونے کے بعد اب فوری طور پر کسی غیر ملکی ٹیم کو اپنے ہاں مدعوکرنے کا ارادہ ترک کر دیا ہے
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان کے امکانات ختم ہونے کے بعد اب فوری طور پر کسی غیر ملکی ٹیم کو اپنے ہاں مدعوکرنے کا ارادہ ترک کر دیا ہےتصویر: DW

اس مشکل گھڑی میں ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے پاکستان کی مدد نہ کرنے کے حوالے سے شہریار خان کا کہناتھا کہ پی سی بی کے سابق چیئر مین اعجاز بٹ کے دور میں پاکستان کے تعلقات ایشیائی رکن ممالک سے بگڑ گئے تھے اور ایشیائی کرکٹ کونسل اسی وقت متحرک ہوگی جب کونسل کے رکن ممالک کے عہدیداروں سے پی سی بی والوں کے ذاتی تعلقات بہتر ہوں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین شہر یار خان کہتے ہیں کہ پاکستان کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے پاک بھارت کرکٹ کی بحالی ناگزیر ہے: ’’بھارت آئی سی سی میں سب سے بڑا ہیوی ویٹ بن چکا ہے۔ ہاتھی کے پاؤں میں ہی سب کا پاؤں ہوتا ہے۔ اس لیے ہمیں بھی بھارتی بورڈ کی طاقت کو سمجھنا چاہیے۔ ان کے قدموں میں گرے بغیر بھی ہم بی سی سی آئی سے اچھے باہمی تعلقات قائم کرکے بھارت کے اثر ورسوخ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘‘

سکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں پنجاب حکومت کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہم آہنگی کے فقدان سے بھی بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے تحفظات میں اضافہ ہوا تھا
سکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں پنجاب حکومت کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہم آہنگی کے فقدان سے بھی بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے تحفظات میں اضافہ ہوا تھاتصویر: DW

شہر یار خان کے بقول: ’’پاکستان کو بھارتی کرکٹ ٹیم کو ایک ٹونٹی ٹونٹی میچ کھیلنے کے لیے صرف ایک دن کے لیے ہی سہی پاکستان آنے کی دعوت دینی چاہیے۔ اس سے بھی دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔ جبکہ پلان بی کے تحت افغانستان آئر لینڈ اور نمیبیا جیسی ٹیموں کو پاکستان مدعو کرنا چاہیے تاکہ دیگر غیر ملکی ٹیموں کا اعمتاد بحال ہو سکے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آئر لینڈ کی ٹیم پاکستان آنے کے لیے کچھ عرصہ پہلے تک تیار تھی۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان کے امکانات ختم ہونے کے بعد اب فوری طور پر کسی غیر ملکی ٹیم کو اپنے ہاں مدعوکرنے کا ارادہ ترک کر دیا ہے، جبکہ پیسے کی چمک سےغیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان پریمیئر لیگ میں لانے کے حوالے سے بھی محتاط حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: افسر اعوان