پاکستان نیوی کی ’امن21‘ بین الاقوامی بحری مشقیں ختم ہو گئیں
17 فروری 2021علاقائی اور غیر علاقائی ریاستوں کی بحری افواج کے ساتھ مل کر ان امن مشقوں کے ہر دو سال بعد انعقاد کا سلسلہ 2007ء میں شروع ہوا تھا اور رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو امسالہ مشقوں کا آغاز ہوا، جنہیں 'امن 21‘ کا نام دیا گیا تھا۔
ان مشقوں کے اختتام پر پاکستانی بحریہ اور تقریباﹰ چار درجن دیگر ممالک کی بحری افواج کے ہوائی جہازوں نے فضا میں 'امن فارمیشن‘ بنائی۔ اس موقع پر پاکستانی صدر عارف علوی مہمان خصوصی تھے۔ اختتامی تقریب میں شرکت کے لیے پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس معاون پر پہنچنے پر صدر عارف علوی کا استقبال پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کیا۔
ترکی اور پاکستان کو ایک جیسے حالات کا سامنا ہے، ایردوآن
اس تقریب میں پاکستانی صدر کے علاوہ بحری امور کے وفاقی وزیر، دفاعی پیداوار کی وزیر، صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ، پاکستان کی مسلح افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، فوج کے سربراہ اور ملکی فضائیہ کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔
ان مشقوں کے دوسرے اور مرکزی حصے میں انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے دوران صدر علوی نے مشقوں میں شریک دستوں کی طرف سے مختلف پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے مظاہرے بھی دیکھے۔ اس کے بعد پاکستان نیوی، پاکستان ایئر فورس اور ان مشقوں میں شریک غیر ملکی افواج کے طیاروں نے فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد 'امن 21‘ میں شریک بحری جہازوں اور بحری افسران نے صدر علوی کو سلامی دی۔
کامیاب انعقاد پر مبارکباد
ان مشقوں کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے ’امن 21‘ کے کامیاب انعقاد اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کے اعادہ کرنے پر ملکی بحریہ اور اس کے افسران کو مبارک باد پیش کی۔ پاکستانی صدر نے مشقوں میں حصہ لینے والے علاقائی اور غیر علاقائی ممالک کی بحری افواج کا شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود ان مشقوں میں شرکت کی۔
ترکی پاک بحریہ کو چار طیارہ شکن جنگی بحری جہاز فروخت کرے گا
امریکا، چین اور روس بھی شریک ہوئے
ان مشقوں میں خطے کے کئی ممالک کے علاوہ دیگر براعظموں کی ریاستوں کی بحری دستے بھی شامل ہوئے۔ ان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی کئی رکن ریاستیں بھی شامل تھیں، جن میں سے زیادہ اہم نام امریکا اور برطانیہ کے تھے۔ اس کے علاوہ 'امن 21‘ بحری مشقوں میں پاکستان کے ہمسایہ ملک چین کی نیوی نے بھی حصہ لیا اور کئی برسوں بعد پہلی مرتبہ روسی بحریہ بھی ان میں شامل ہوئی۔
بھارتی آبدوز کو ساحلی حدود سے باہر دھکیل دیا: پاک بحریہ
ان مشقوں میں مختلف اسٹریٹیجک اور مشاورتی امور کے علاوہ عسکری اشتراک عمل کے ذریعے کسی بھی ممکنہ صورت حال کے لیے مل کر تیار رہنے پر بھی زور دیا گیا۔
سلامتی اور استحکام کے لیے فوجی تعاون میں اضافہ
انہی مشقوں کے سلسلے میں پاکستانی وزارت دفاع کی طرف سے کہا گیا کہ ان کا مقصد شریک ممالک کی بحری افواج کے مابین مشترکہ سلامتی استحکام کے لیے تعاون میں اضافہ کرنا تھا۔
پاک بحریہ: ’امن 2021‘ بین الاقوامی مشقیں اگلے ہفتے کراچی میں
تقریباﹰ ایک ہفتے دورانیے کی ان مشقوں کے دوران شریک ممالک نے جن عسکری اور اسٹریٹیجک امور پر خاص توجہ دی، ان میں نیول گن فائر، قزاقی کے خلاف کارروائیاں، خفیہ سرگرمیاں کرنے والی آبدوزوں کے خلاف مشقیں، مواصلات اور فضائی دفاع جیسے شعبے خصوصی اہمیت کے حامل تھے۔