خیبر پختونخوا: میرعلی میں 6 حجاموں کا قتل
2 جنوری 2024افغانستان کی سرحد کے قریب واقع یہ شمال مغربی علاقہ طالبان کا گڑھ رہا ہے۔ مقامی پولیس سربراہ جمال خان کے مطابق ہلاکتوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
اس واقعہ نے اس علاقے کے رہائشیوں کو صدمے اور خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے تمام افراد مختلف دکانوں پر حجام کا کام کرتے تھے۔ ایک مقامی رہائشی جاوید علی نے بتایا کہ مقتول حجاموں میں سے ایک سے ان کی ملاقات گذشتہ ماہ اُس وقت ہوئی تھی جب وہ ان کی دکان پر بال کٹوانے گئے تھے ۔ فوج کی جانب سے بغاوت کرنے والوں کے خلاف آپریشن اور علاقہ خالی کرانے تک میر علی پاکستانی طالبان کا گڑھ رہ چکا ہے جو تحریک طالبان یا ٹی ٹی پی کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔
ٹی ٹی پی بظاہر تو ایک الگ گروپ ہے لیکن یہ افغان طالبان کا قریبی اتحادی بھی ہے جس نے 2021 ء میںپاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان پراس وقت قبضہ کیا تھا جب امریکہ اور نیٹو افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ کے بعد انخلا کے آخری مراحل میں تھے۔
پاکستانی عسکریت پسندوں نے سالوں پہلے ماضی میں بھی مغربی انداز میں داڑھی اور بال کٹوانے پر پابندی عائد کی تھی ۔
پاکستان نے حالیہ برسوں میں عسکریت پسندوں کے کئی حملے دیکھے ہیں ،جس کے رد عمل میں حکام کی جانب سے وقتاً فوقتاً ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ف ن / ک م(اے پی)