پاکستانی کرکٹ ٹیم: نیا سیزن، نئے امتحانات
21 اگست 2012پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ ڈیو ووٹمور کہتے ہیں کہ سلیکٹرز نے جس ٹیم کا انتخاب کیا ہے وہ آسٹریلیا کو ہرانے کی صلاحيت رکھتی ہے۔ البتہ سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ یونس خان پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ باسط علی کے بقول خان جیسے کھلاڑی کے ساتھ سلیکٹرز نے جو سلوک کیا ہے وہ افسوس ناک ہے۔
پاکستان کے ایک اور سابق کھلاڑی صادق محمد نے دوئچے ويلے سے گفتگو کرتے ہوئے سلیکٹرز کے فیصلے کا دفاع کیا۔ صادق محمد کے بقول عمر گل اور یونس خان کافی عرصے سے آوٹ آف فارم ہيں اور ان کو باہر کرنے سے نوجوان کھلاڑی بھی کارکردگی دکھانے کے حوالے سے سنجیدہ رویہ اختیار کریں گے۔ یونس خان گزشتہ چار برس میں ایک روزہ میچوں میں کوئی سنچری نہیں بنا سکے ہيں جبکہ پچھلے اٹھارہ میچوں میں ان کی نصف سینچریوں کی تعداد بھی صرف دو ہی رہی۔ فاسٹ باؤلر عمر گل نے پچھلے دو برسوں میں صرف پانچ بار اپنے دس اوورز کا کوٹہ مکمل کیا ہے اور آخری سینتیس میچوں میں گل صرف تنیتالیس وکٹس ہی لےسکے ہیں۔ تاہم باسط علی کا کہنا ہے کہ یونس خاں کو اس عرصے میں کھل کر بیٹنگ سے روکا جاتا رہا جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے۔
باسط علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی اس پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس کے تحت پاکستانی کھلاڑیوں کو رمضان کے ٹورنامنٹس میں شرکت کی اجازت نہيں دی گئی اور اس کے بجائے کھلاڑیوں کی سری لنکن لیگ میں شرکت کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ باسط علی کے مطابق بورڈ کی یہ تباہ کن پالیسی ہے کیوں کہ ملک میں پہلے ہی بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہو رہی اور پی سی بی حکام کے اس فیصلے کی وجہ سے پاکستانی عوام اپنے اسٹار کھلاڑيوں کو ایکشن میں دیکھنے سے محروم ہو گئے۔
پاکستانی ٹیم کے آسٹریلوی کوچ ڈیو ووٹمور کے مطابق انگلینڈ سے ہار کر آنے والی آسٹریلوی ٹیم کو زیر کرنے کا یہ پاکستان کے پاس اچھا موقع ہے۔ ڈیو ووٹمور کے بقول یہ پاکستان کی ہوم سیریز ہے جو ایک مرتبہ پھر پاکستان میں نہیں ہو رہی۔ ان کے بقول ان حالات میں جو بالکل پاکستان جیسے تو نہیں مگر پاکستان سے ملتے جھلتے ضرور ہیں، پاکستانی کھلاڑی اچھا کھیل پيش کرنے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو اگلے سیزن میں سری لنکا میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کھیلنے کے علاوہ بھارت اور جنوبی افریقہ کا دورہ کرنا ہے اور اگلے برس جون میں آئی سی سی چيمپئنز ٹرافی میں بھی حصہ لینا ہے۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: عاصم سليم