1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولیساریو کے سربراہ کی اقوام متحدہ کے رہنما کو دورے کی دعوت

حرا مرید12 جون 2013

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کو متنازعہ مغربی صحارا کا دورہ کرنے اور قیام امن کے فروغ کے لئے پولیساریو کے سربراہ نے دعوت دی ہے۔

https://p.dw.com/p/18oDo
تصویر: F.Senna/AFP/Getty Images

پولیساریو نیشنل لبریشن کی ایک باغی تحریک ہے جو مغربی صحارا کو مراکش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے کام کر رہی ہے۔ 1979ء میں، پولیساریو فرنٹ کو اقوام متحدہ کی طرف سے مغربی صحارا کی عوام کے نمائندے کے طور پرتسلیم کیا گیا تھا۔

مغربی صحارا، ایک کم آبادی والا خطہ ہے جو بحر اوقیانوس کے مغربی ساحل پر واقعے ہے اور فاسفیٹ، تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔ کئی دہایئوں سے مراکش اس بات پر اصرار کر رہا ہے کہ مغربی صحارا کو اس کی حکمرانی کے ماتحت کیا جائے۔

Lager in der Westsahara geräumt
تصویر: picture alliance/dpa

پولیساریو کے سکریٹری جنرل محمد عبدالعزیز نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون کو مغربی صحارا کا دورہ کرنے کی دعوت اس لئے دی ہے تاکہ وہ اس خطے کی صورتحال کا خود جائزہ لیں۔ عبدالعزیز نے کہا ہے کہ بان کی مون کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہونے جا رہا ہے جب مراکش میں کشیدگی بہت زیادہ بڑھی ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عبدالعزیز نے بان کی مون کے ساتھ اُس ملاقات میں ان کو یہ دعوت نامہ دیا جس میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ وہ مراکش اور پولیساریو کے درمیان تنازعات کے حل میں مدد کریں گے۔

عبدالعزیز نے برطانیہ میں اقوام متحدہ کے سفیرمارک لیئل گرانٹ سے بھی ملا قات کی جو کہ رواں ماہ سلامتی کونسل کے صدر بھی ہیں۔

Ban Ki Moon
تصویر: picture-alliance/AP

انہوں نے مزید بتایا کہ نیو یارک آنے سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے حکام اور کانگریس اراکین سے واشنگٹن میں ملاقاتوں کے دوران انہوں نے پولیساریو کے مسئلے پر امریکہ کی طرف سے حمایت پر زور دیا ہے۔

اقوام متحدہ نے 1991ء میں مراکش اور پولیساریو کے درمیان جنگ بندی میں بروکر کا کردار ادا کیا تھا اور افہام و تفہیم کے ساتھ مسئلے کو حل کرنے پر زور دیا اور اس عالمی ادارے نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اس علاقے کی قسمت کا فیصلہ آئندہ ریفرنڈم کے ذریعے کیا جائے گا۔

hm/km(Reuters)