پوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجانی
28 دسمبر 2024روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج بروز ہفتہ اپنے آذربائیجانی ہم منصب سے قازقستان میں آذربائیجان کے ایک ہوائی جہاز کے گر کر تباہ ہونے کو ''افسوسناک واقعہ‘‘ قرار دیتے ہوئے، معافی مانگی ہے۔ اس حادثے میں 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ طیارہ بدھ کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے روسی جمہوریہ چیچنیا کے علاقائی دارالحکومت گروزنی کے لیے پرواز کر رہا تھا کہ اس کا رخ قازقستان کی طرف کر دیا گیا اور پھر یہ ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔
اس مسافر طیارے پر سوار انتیس افراد زندہ بچ گئے تھے۔ کریملن کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کی لینڈنگ کی کوشش کے وقت یوکرینی ڈرون حملے کی وجہ سے گروزنی کے قریب روسی فضائی دفاعی نظام فائرنگ کر رہے تھے۔ تاہم اس بیان میں یہ کہنے سے گریز کیا گیا ہے کہ انہیں میں سے ایک فائر طیارے سے ٹکرایا۔
کریملن کی جانب سے جاری کیے گئے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پوٹن نے آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف سے ''اس حقیقت کے لیے کہ یہ المناک واقعہ روسی فضائی حدود میں پیش آیا‘‘ معافی مانگی۔
اس سے قبل جمعے کے روز ایک امریکی اہلکار اور ایک آذربائیجانی وزیر نے الگ الگ بیانات دیتے ہوئے اس حادثے کا ذمہ دار بیرونی ہتھیاروں کو ٹھہرایا۔ راشان نبییف اور وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کے جمعے کے جائزوں میں بیرونی ہوابازی کے ماہرین کی طرف سے کیے گئے تجزیوں کی بازگشت شامل تھی، جنہوں نے یوکرین کے حملے کا جواب دینے والے روسی فضائی دفاعی نظام کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ نہ ہی کربی اور نہ ہی آذربائیجان کے وزیر نے فضائی دفاع کو مورد الزام ٹھہرانے والے بیانات پر براہ راست بات کی۔ حادثے میں بچ جانے والے مسافروں اور عملے نے آذربائیجانی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے طیارے کے گروزنی کے اوپر چکر لگاتے ہوئے زوردار آوازیں سنی تھیں۔۔
ش ر⁄ ع س (اے پی)