پی سی بی: کرپشن کی تحقیقات، آل راؤنڈر محمد نواز کی بھی طلبی
9 مئی 2017پاکستان کے شہر لاہور سے، جہاں قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر دفاتر قائم ہیں، منگل نو مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی کی طرف سے کرکٹ میں بدعنوانی کے خلاف جاری تفتیشی عمل کے دوران اب آل راؤنڈر محمد نواز کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس ادارے کے سکیورٹی اور نگرانی کے شعبے کے عہدیداروں کے سامنے پیش ہو۔
بورڈ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’محمد نواز کو نوٹس دیا گیا ہے کہ وہ پی سی بی کے سکیورٹی اور نگرانی کے شعبے کے سامنے انٹرویو کے لیے پیش ہو تاکہ اس کی طرف سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی چھان بین کی جا سکے۔‘‘
پی سی بی، جو پاکستان میں کرکٹ کے کھیل کا نگران ملکی ادارہ ہے، پہلے ہی متعدد کھلاڑیوں کے خلاف پاکستان سپر لیگ نامی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوسرے سیزن کے دوران کرپشن کے الزامات کی تفتیش کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں متعدد کھلاڑیوں کو معطل بھی کیا جا چکا ہے، جن میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید اور شاہ زیب حسن شامل ہیں۔
اس سال مارچ میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے معروف فاسٹ بولر محمد عرفان کو اسی سلسلے میں اس سال کے لیے معطل کر دیا تھا۔
اس کی وجہ یہ بنی تھی کہ عرفان نے بورڈ کو اس بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا کہ کرپشن کی پیشکش کے ساتھ بک میکرز نے دو مرتبہ اس بہت دراز قد بولر سے رابطہ کیا تھا۔
محمد نواز کا شمار پاکستان میں کرکٹ کے ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنی آل راؤنڈ کارکردگی کے ساتھ بہت جلد سلیکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کا قائل کر لیا تھا۔