پی ٹی آئی کی جانب سے حکومتی اعلان کا خیر مقدم
11 دسمبر 2014پاکستان کی حکومت کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کا اعلان بدھ کو سامنے آیا۔ اس کا مقصد اپوزیشن کے سیاسی رہنما عمران خان کو وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت گرانے کی کوششیں ترک کرنے پر تیار کرنا ہے۔
یہ اعلان فیصل آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈنڈا بردار کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دو روز بعد کیا گیا۔ اس احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کا ایک کارکن ہلاک ہو گیا تھا۔
پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو صحافیوں سے بات چیت میں کہا: ’’آج، ہماری قیادت نے غیرمشروط اور بامعنی مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
پی ٹی آئی کی ترجمان شیریں مزاری نے اس حکومتی اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ خبر رساں دارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ان کی جماعت حکومت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں رواں برس اگست سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کر رہی ہےجن کا مقصد وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ رہا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق عمران خان کی یہ مہم ابھی تک اپنے مقاصد میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی جانب سے کیے گئے مظاہروں کا اثر بھی زائل ہوتا ہوا دکھائی دیا۔
عمران خان کا دعویٰ ہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی۔ ان انتخابات کے نتیجے میں نواز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) فاتح رہی اور وہ وزارتِ عظمٰی کا منصب سنبھالنے میں کامیاب رہے تھے۔
ابھی حال ہی میں سابق کرکٹر عمران خان نے خبردار کیا تھا کہ مطالبے منظور نہ کیے گئے تو ان کے حامی ملک کے بڑے شہروں میں نظام زندگی مفلوج بنا دیں گے۔ انہوں نے اٹھارہ دسمبر کو یہ مہم صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں چلانے کا اعلان کر رکھا ہے جو نواز شریف کی پارٹی کا گڑھ ہے۔
عمران خان پہلے نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے تاہم اب وہ اس سے پیچھے ہٹ چکے ہیں۔ اب انتخابی دھاندلی کے الزامات کی تفتیش کے لیے ایک عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت یہ کمیشن بنانے پر تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک دوسرے وزیر کے ساتھ جمعرات کو پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر زور دیا ہے کہ وہ احتجاج کا سلسلہ ختم کر دے۔