چین یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی مخالفت کرے، جرمنی کا مطالبہ
2 دسمبر 2024چینی دارالحکومت بیجنگ سے پیر دو دسمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق جرمنی میں ماحول پسندوں کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی وفاقی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ بات چیت میں زور دے کر کہا کہ روس کی یوکرین کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کے حوالے سے بیجنگ کو ماسکو پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنا چاہیے۔
جرمنی: جاسوسی کے شُبے میں ایک چینی خاتون گرفتار
انالینا بیئربوک نے اپنے ایک روزہ دورہ بیجنگ کے دوران کہا، ''روسی صدر نہ صرف پرامن یورپی نظام تباہ کر رہے ہیں بلکہ ان کی طرف سے یوکرین کے خلاف کی جانے والی عسکری جارحیت اب شمالی کوریا کے ذریعے ایشیا کو بھی اس تنازعے میں گھسیٹتی جا رہی ہے۔‘‘
چینی وزیر خارجہ سے ملاقات
جرمن وزیر خارجہ نے بیجنگ میں اپنے قیام کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے بھی ملاقات کی، جس میں اس بارے میں ''کھل کر تبادلہ خیال کیا گیا کہ یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی چین کی طرف سے حمایت خود چین کے اپنے قومی مفاد میں بھی نہیں ہے۔‘‘
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ بیئربوک اور وانگ یی کی ملاقات تین گھنٹے تک جاری رہی، جس میں جرمن وزیر نے ان الزامات سے متعلق بھی تفصیلی بات چیت کی کہ چین یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو ڈرونز یا ڈرونز کے پرزے فراہم کر رہا ہے۔
انالینا بیئربوک نے ابھی حال ہی میں چین کو خبردار کیا تھا کہ چین سے روس کے لیے ایسی عسکری برآمدات کے لازمی سیاسی نتائج سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی جرمن وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ کییف کے خلاف ماسکو کی 'خونریز‘ جنگ کی حمایت کرنا بین الاقومی قانون کی بھی خلاف وزری ہو گی۔
جرمنی نے 2021 کے سائبر حملے پر چینی سفیر کو طلب کرلیا
بیئربوک کے الفاظ میں یورپی یونین میں اب اس بارے میں مشاورت جاری ہے کہ ایسے اقدامات کے باعث متعلقہ ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے سمیت کس کس طرح کے فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔
وانگ یی نے کیا کہا؟
بیجنگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنی جرمن ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں زور دے کر کہا کہ چین اور جرمنی کے مابین مکالمت اور تعاون دونوں ہی کی ضرورت ہے۔
چین کے لیے جاسوسی کا الزام، یورپی پارلیمنٹ میں جرمن عملے کا رکن گرفتار
وانگ یی کے اس موقف کی تفصیلات آج چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کی گئیں۔
چینی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں وانگ یی نے انالینا بیئربوک سے کہا، ''دنیا کی دوسرے اور تیسری سب سے بڑی معیشتوں کے طور پر چین اور جرمنی کو اپنے روابط لازمی طور پر بہتر بنانا چاہیے، بالکل اسی طرح جیسے عظیم طاقتیں بہت زیادہ زیر و بم سے عبارت بین الاقوامی صورت حال میں کرتی ہیں۔‘‘
م م / ش ر (ڈی پی اے، اے ایف پی)