’ڈریکولا‘ کا ترانوے برس کی عمر میں انتقال
11 جون 2015لندن کے ’رائل بورو آف کنگسٹن اینڈ چیلسی‘ کی طرف سے آج جمعرات کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ کرسٹوفر لی کا انتقال سات جون کو ہوا۔ تاہم ان کے اہل خانہ کی طرف سے اس حوالے سے کوئی بات کرنے یا مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔
1950ء کی دہائی میں اپنا کیریئر شروع کرنے والے کرسٹوفر لی نے یوں تو جیمز بانڈ کے ولن سکارامانگا، لارڈ آف دا رنگز میں سارومان اور اسٹار وارز سیریز کی دو فلموں میں کاؤنٹ ڈُوکو کے کردار بھی ادا کیے تھے۔ تاہم 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں انہیں برطانوی ٹیلی وژن کی ہارر یا ڈراؤنی فلموں میں ڈریکولا، فرینکن سٹائنز مانسٹر اور اس طرح کے دیگر کرداروں کے حوالے سے جانا جاتا تھا۔
ان کی وفات پر جمیز بانڈ سیریز کی فلموں کے سابق ہیرو راجر مور کی طرف سے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ مور کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے، ’’یہ بہت ہی دکھ کی بات ہے کہ جب آپ اپنے پرانے دوست کو کھو دیں اور کرسٹوفر لی میرے سب سے پرانے دوست تھے۔ ہم پہلی بار 1948ء میں ملے تھے۔‘‘
کرسٹوفر فرینک کاراندینی لی 27 مئی 1922ء کو لندن میں پیدا ہوئے تھے۔ ایک برطانوی فوجی افسر اور اطالوی والدہ کے ہاں پیدا ہونے والے کرسٹوفر لی دنیا کے معروف ترین اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کے امدادی کاموں کے باعث برطانوی ملکہ الزبتھ نے انہیں 2009ء میں ’کِنگ ہُڈ‘ ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔ کرسٹوفر لی نے شرلاک ہومز کے علاوہ پاکستان کے بانی رہنما قائد اعظم محمد علی جناح کا کردار بھی ادا کیا تھا۔
کرسٹوفر لی کے والدین کے مابین ان کے لڑکپن کے دور میں ہی علیحدگی ہو گئی تھی جس کے بعد انہوں نے نے امراء کے لیے مخصوص ویلنگٹن کالج میں تعلیم حاصل کی جو ایک بورڈنگ کالج تھا۔ انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔ نظر کی کمزوری کے باعث وہ پائلٹ تو نہ بن سکے تھے تاہم انہوں نے شمالی افریقہ اور اٹلی میں انٹیلیجنس آفیسر کے طور پر کام کیا تھا۔
جنگ کے خاتمے کے بعد چھ فٹ چار انچ قد رکھنے والے کرسٹوفر لی کا برطانیہ کے رینک اسٹوڈیو Rank studio کے ساتھ ایک معاہدہ ہو گیا تھا اور اس کے بعد ایک دہائی تک انہوں نے مختلف فلموں میں چھوٹے موٹے کردار ادا کیے تھے۔