یورپی یونین کی گرین فارمنگ پالیسیاں کھٹائی میں
26 فروری 2024مغربی بیلجیم میں صنعتی پیمانے پر زراعت کرنے والے کسانوں کی جانب سے انتہائی زیادہ مقدار میں کیمیائی مواد کے استعمال کی وجہ سے ایک خوف ناک صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔ قدرتی ماحول کے لیے ضرر رساں ان زرعی افعال کی بھاری قیمت فطرت پر تخریبی اثرات کی صورت میں برآمد ہو رہی ہے۔
فرانسیسی کسانوں کا ملک گیر احتجاج
بائیولوجیکل انجینیئر انکے مائزے کے مطابق زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے کیمیائی کھادوں کا انتہائی زیادہ استعمال مٹی کی صحت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں وارسا سے میڈرڈ تک اور ایتھنز سے برسلز تک، یورپی یونین کے کئی ممالک میں ٹریکٹر کھیتوں کی بجائے سڑکوں پر دکھائی دے رہے ہیں اور اس کی وجہ بڑے پیمانے پر جاری کسانوں کا احتجاج ہے۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے ترقی پسند اقدامات اور منصوبوں کو ختم کیا جائے۔ یورپی یونین نے حیاتیاتی تحفظ اور ماحول دوست زراعت کے لیے کئی اقدامات طے کیے ہیں، جن کی یورپی کسانوں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔
ان کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے ستائیس رکنی یورپی بلاک میں عام افراد کی زندگیوں پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ ان کسانوں کی جانب سے ٹریکٹر کھڑے کر کے اہم شاہراہیں بند کر دی جاتی ہیں۔ اس کی وجہ سے نقل و حرکت میں اضافے نے کئی کاروباری اداروں کو کروڑوں ڈالر مالیت کا نقصان پہنچایا ہے۔
حال ہی میں یورپی سربراہی کانفرنس کے موقع پر سینکڑوں ٹریکٹروں کے ذریعے برسلز کی تقریباً ناکہ بندی کر دی گئی تھی۔ اسی تناظر میں یہ سربراہی کانفرنس رات بھر جاری رہی تھی۔ان کسانوں کا یورپی وزرائے زراعت کی مجوزہ ملاقات کے موقع پر دوبارہ اسی طرز کا احتجاج کرنے کا ارادہ ہے۔ ماحول دوست تنظیموں کو خدشہ ہے کہ اس احتجاج کی وجہ سے یورپی یونین اپنے معیارات کو مزید نیچے لا سکتی ہے، جو ماحول کے تحفظ کے اعتبار سے ایک تباہ کن بات ہو گی۔
ع ت، ش ر (اے پی)