کلیسائی دفاتر پر چھاپے کے خلاف ویٹی کن کا احتجاج
26 جون 2010ویٹی کن نے ایک اعلامئے میں گرجا گھر اور کلیسائی دفاتر کی تلاشی کے طریقہ ء کار اور کارڈینل جوزف ارنسٹ اور کارڈینل لیون جوزف کے مقبروں کی بے حرمتی پر تشویش ظاہر کی۔
بیلجیم میں کیتھولک کلیسا کے سربراہ آرچ بشپ آندرے جوزف لیونارڈ نے اس کارروائی کو کرائم ناول کے کسی منظر کےمانند قرار دیا۔ انہوں نے جمعہ کو برسلز میں ایک نیوزکانفرس سے خطاب میں کہا:’’ہم حیران ہیں کہ کیتھیڈرل میں موجود مقبروں میں سوراخ تک کئے گئے۔‘‘
دوسری جانب بیلجیم کے استغاثہ نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ایک مقبرے کو جزوی طور پر کھولا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقبرے کے بیرونی حصے پر کام کئے جانے کی اطلاع تھی۔
بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں جمعرات کوکیتھولک کلیسا کے صدر دفتر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا مقصد بعض کلیسائی ارکان کی جانب سے جنسی زیادتیوں کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا ان پر پردہ ڈالے جانے کے شواہد اکٹھے کرنا تھا۔ اس دوران پولیس نے 500 فائلیں اور ایک کمپیوٹر بھی قبضے میں لیا۔
چرچ حکام کے مطابق اس کارروائی کے موقع پر کلیسائی دفاتر میں ملکی بشپ صاحبان کا ایک اجلاس جاری تھا اور اس دوران انہیں گھنٹوں وہاں محصور رکھا گیا جبکہ ان کے موبائل فون بھی قبضے میں لے لئے گئے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے گرجا گھر میں موجود دو سابق بشپ صاحبان کی قبروں میں سوراخ بھی کئے، جن کا مقصد دستاویزات کی تلاش تھا۔
پولیس نے گرجا گھر کے قریب ہی واقع بیلجیم کے ریٹائرڈ آرچ بشپ کارڈینل گاڈفریڈ ڈانیلز کی رہائش گاہ کی تلاشی بھی لی۔ ان سے کوئی پوچھ گچھ نہیں گئی تاہم وہاں موجود کچھ دستاویزات اور کمپیوٹر قبضے میں لے لیا گیا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف