یورپی یونین میں یکساں 'ڈس ایبلٹی کارڈ' کے اجرا پر اتفاق
17 فروری 2024یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ اس کے رکن ممالک میں معذور افراد کی آسانی کے لیے ایک 'ڈس ایبلٹی کارڈ' کے اجرا پر اتفاق ہوا ہے، جو کہ یورپی یونین میں شامل تمام ممالک میں استعمال کیا جا سکے گا۔ چناچہ اس اقدام پر عمل در آمد کے بعد معذور افراد کو یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں یکساں خصوصی سہولیات تک رسائی حاصل ہو گی۔
یورپی یونین کی سماجی امور کی کمیٹی کے چیئرمین ڈریگوس پسلارو نے اس معاہدے کی تصدیق کی ہے، تاہم یورپی پارلیمان اور یورپی یونین کے ممبران کی جانب سے اس اقدام کی باقاعدہ منظوری ابھی باقی ہے۔
اس نئے کارڈ کے ذریعے یورپی یونین کے رکن ممالک میں معذور افراد کو فراہم کردہ خصوصی سہولیات اور سروسز تک رسائی حاصل کی جا سکے گی۔ مثلا، اس کارڈ کو معذور افراد کے لیے مختص پارکنگ کی جگہوں تک رسائی یا مختلف مقامات، جیسے امیوزمنٹ پارکس اور عجائب گھروں میں داخلے کی فیس میں رعایت اور ترجیحی بنیادوں پر داخلے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
یہ کارڈ یورپی یونین کے رکن ممالک کی حکومتوں کی جانب سے ڈیجیٹل یا کارڈ کی صورت میں جاری کیا جائے گا، جس کے لیے کوئی فیس نہیں ہو گی۔ تاہم اس کارڈ کو نقصان پہنچنے یا اس کے کھو جانے کی صورت میں اس کے دوبارہ اجرا کے لیے فیس دینی ہو گی۔
جرمنی میں معذور سیاحوں کے لیے بلا رکاوٹ سہولیات کی کمی
اس اقدام کے حوالے سے یورپی پارلیمان کی رکن کاٹرن لینجینزیپن کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اس کارڈ کو عملی طور پر کارآمد ہونے میں ابھی کچھ وقت درکار ہو گا۔
یورپی پارلیمان اور یورپی یونین کے ارکان سے باقاعدہ منظوری کی صورت میں اس اقدام پر عمل در آمد کرنے میں 30 ماہ لگیں گے اور اس کے بعد پہلے کارڈ کے اجرا کے لیے کم از کم مزید ایک سال کا وقت درکار ہوگا۔
پارکنگ کارڈ
ڈس ایبلٹی کارڈ کے علاوہ یورپی یونین میں شامل ممالک میں معذور افراد کے لیے ایک خصوصی پارکنگ کارڈ یا پرمٹ کے اجرا پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ یہ کارڈ بھی یورپی یونین میں شامل تمام ممالک میں استعمال کیا جا سکے گا، لیکن اس کے اجرا کے لیے وصول کنندہ کو فیس دینی پڑ سکتی ہے۔
اس کارڈ کے اجرا کی تجویز ستمبر میں یورپی کمیشن کی جانب سے دی گئی تھی۔ اس تجویز کا جواز یہ پیش یہ کیا گیا تھا کہ معذور افراد کے لیے جاری کیے گئے پارکنگ پرمٹس یورپی یونین کے تمام ممالک میں قابل استعمال ہونا چاہییں، لیکن ایسا ہمیشہ ہوتا نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اس کارڈ کے فارمیٹ، ڈیزائن اور اس کے اجرا کے لیے دائر ہونے والی درخواستوں پر بھی یورپی یونین کے رکن ممالک میں اختلافات تھے۔
اس حوالے سے کاٹرن لینجینزیپن کا کہنا تھا کہ گو کہ یہ کارڈ یورپی یونین کے رکن ممالک میں صرف تین ماہ تک کے مختصر سفر کے دوران استعمال کیا جا سکے گا، لیکن پھر بھی اس سے کئی افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
م ک/ م ا / ع ت (ڈی پی اے)