یونان میں حادثہ، دس مبینہ تارکین وطن ہلاک
14 اکتوبر 2018یونان کے شمالی حصے میں ایک ٹرک اور ایک کار کے درمیان ٹکر سے کم از کم گیارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ڈرائیور کے علاوہ بقیہ دس افراد امکاناً یورپ پہنچنے والے غیر ملکی مہاجرین تھے، جنہیں یونان اسمگل کر کے لایا جا رہا تھا۔ پولیس نے کار میں سے گیارہ نعشوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق جو کار حادثے کا شکار ہوئی ہے، اُس پر کسی دوسری کار کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔ اسی کار کو ایک چیک پوائنٹ پر روکا گیا لیکن، اس کا ڈرائیور روکنے کے بجائے اسے تیزی رفتاری سے لے کر آگے بڑھ گیا تھا۔ اسی چیک پوائنٹ سے گزرنے کے تھوڑی دیر بعد ہی تیز رفتار کار سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔
یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوا۔ حادثے کے بعد موٹر کار کو آگ بھی لگ گئی۔ اس آگ کی وجہ سے تمام نعشیں شناخت کے قابل نہیں رہی ہیں۔ کار سے لگنے والی آگ کی لپیٹ میں ٹرک بھی آیا۔
ٹرک کا ڈرائیور ایک 39 سالہ یونانی شہری ہے، جسے معمولی زخم آئے تھے۔ پولیس نے مرہم پٹی کے بعد اس سے پوچھ گچھ مکمل کی اور اُسے جانے کی اجازت دے دی۔ پہلے پولیس نے ٹرک ڈرائیور کے فرار ہونے کا بتایا تھا۔ پولیس نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ کار کو حادثہ انتہائی تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا۔
کار کو لگی آگ بجھانے والے فائر بریگیڈ کے عملے کے ایک رکن نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی تھا۔ اِس نے یہ بھی بتایا کہ تین یا چار افراد کو گاڑی کی ڈِگی چھپایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی موٹر کار ماضی میں بھی انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے۔ کار یونانی شہر سالونیکی کی جانب روانہ تھی۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق کن ممالک سے تھا۔