1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری اثاثوں کی حفاظت کی پاکستانی صلاحیت پر اعتماد ہے،امریکہ

18 اکتوبر 2022

امریکہ کا کہنا ہے کہ اسے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے حوالے سے پاکستان کی صلاحیت پر پورا اعتماد ہے۔ قبل ازیں صدر جو بائیڈن نے اس حوالے سے خطرات کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد اسلام آباد نے امریکی سفیر کو طلب کرلیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4IJ6t
BG Nuklearwaffen | pakistanische Shaheen-III Rakete
تصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پیر کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،"امریکہ کو پاکستان کی اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کی صلاحیت اور عزم  پر اعتماد ہے۔"

انہوں نے کہا، "امریکہ ہمیشہ ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے اور اگر زیادہ وسیع معنوں میں کہیں تو، امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔"

خیال رہے کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کے روز کیلفورنیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ایک نجی تقریب کے دوران پاکستان کے قریبی اتحادی چین کے صدر شی جن پنگ کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے بات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا،"میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان دنیا کے انتہائی خطرناک ملکوں میں سے ایک ہے، اور اس کا جوہری پروگرام بے قاعدہ ہے۔"

اسلام آباد نے صدر بائیڈن کے اس بیان کے بعد پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کو طلب کرلیا تھا اور اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔

امریکی سفیر کی طلبی پر امریکی ترجمان نے کیا کہا؟

نامہ نگاروں نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے اسلام آباد کی جانب سے امریکی سفیر کی پاکستانی دفتر خارجہ میں طلب کیے جانے کے حوالے سے بھی سوالات پوچھے۔

ایک نامہ نگار نے ویدانت پٹیل سے پوچھا، "پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے امریکی سفیر کو طلب کیا اور یہ طلبی صدر بائیڈن کی جانب سے جوہری پروگرام کے حوالے سے خطرات کے متعلق بیان کے بعد ہوئی، امریکی سفیر نے پاکستان کو ان خدشات کے حوالے سے کیا کہا؟

امریکی سفیر کے پاکستانی خطہ کشمیر کے دورے پر بھارت چراغ پا

اس کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، "جہاں تک سفیر کا تعلق ہے تو ہم باقاعدگی سے (پاکستانی) وزارت خارجہ کے اہلکاروں سے ملتے رہتے ہیں مگر اس حوالے سے میرے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں۔"

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بائیڈن کے بیان پرکوئی اعتراض کیا؟

ویدانت پٹیل نے اس کے جواب میں کہا کہ "امریکہ کو پاکستان کی اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کی صلاحیت اور عزم پر اعتماد ہے۔"

BG Nuklearwaffen | pakistanische Shaheen-II Rakete
تصویر: T. Mughal/epa/dpa/picture alliance

وزیر اعظم شہباز شریف کا بیان

صدر جو بائیڈن کے بیان کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ٹویٹ کرکے کہا تھا کہ پاکستان "ایک ذمہ دار جوہری ریاست" ہے اور وہ اس حوالے سے تمام حفاظتی اقدامات انتہائی سنجیدگی کے ساتھ کرتا ہے۔

امریکی صدر کے بیان پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اپنے ردعمل دیے تھے۔

’سید بابر علی‘ امریکن اکیڈیمی آف آرٹس اینڈ سائنسز کے لیے منتخب ہونے والے دوسرے پاکستانی

بلاول بھٹونے کہا تھا کہ چونکہ بائیڈن نے یہ بیان کسی سرکاری تقریب میں نہیں دیا ہے اس لیے ان کے اس بیان سے تعلقات کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہئے۔

’جوہری اثاثے محفوظ ہیں‘، امریکی رپورٹ پر اسلام آباد کا سخت ردعمل

بھٹو زداری، جنہوں نے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا، نے تاہم مزید بات چیت پر زور دیا۔ حالانکہ بائیڈن نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ذاتی طور پر بات چیت کرنے میں کم دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ویدانت پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کی سربراہ سمانتھا پاور اور محکمہ خارجہ کے کونسلر ڈیرک شولیٹ نے حال ہی پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ اور "یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم اہم سمجھتے ہیں اور یہ ایک ایسی چیز ہے جس میں ہم گہرے تعلقات رکھیں گے۔"

ج ا / ص ز (اے ایف پی)