شیو سینکوں کی طرف سے کرکٹ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش
19 اکتوبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی شہر ممبئی میں انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے حامیوں نے آج پیر 19 اکتوبر کو بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر دفتر پر حملہ کر دیا۔ ان مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ بھارتی قومی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کے خلاف دو طرفہ سیریز نہیں کھیلنا چاہیے۔
پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان اتوار 18 اکتوبر کو بھارت پہنچے تھے، جہاں انہوں نے آج پیر کو بھارتی کرکٹ حکام کے ساتھ دو طرفہ سیریز کی بحالی کے لیے مذاکرات کرنا ہیں۔
مقامی میڈیا نے بتایا ہے کی ممبئی میں شیو سینا کے حامیوں کی طرف سے ہلڑ بازی کی وجہ سے اب یہ مذاکراتی عمل ایک دن کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اب یہ مذاکرات ممبئی کے بجائے نئی دہلی میں منگل کے روز منعقد کیے جائیں گے۔ تاہم بی سی سی آئی نے اس بیان کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ممبئی پولیس کے ڈپٹی کمشنر دھنن جے کُلکرنی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ممبئی میں بی سی سی آئی کے صدر دفتر پر حملہ کرنے کے الزام میں چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کُلکرنی نے کہا، ’’اس واقعے میں تقریبا 35 افراد ملوث تھے۔ ہم مزید گرفتاریاں کرنے کی کوشش میں ہیں۔‘‘ کلکرنی کے بقول ممبئی کی پولیس اس واقعے کا سختی سے نوٹس لے گی۔
یہ امر اہم ہے کہ شیو سینا بھارتی ریاست مہاراشٹر کی حکومت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحادی پارٹی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی شیو سینا کے کارکنوں نے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی ایک کتاب کی تقریب رونمائی کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس وقت کچھ انتہا پسندوں نے اس ایونٹ کے منتظم پر نہ صرف سیاہ رنگ پھینک دیا تھا بلکہ انہیں ڈرایا دھمکایا بھی تھا۔ تاہم اس کے باوجود یہ تقریب پروگرام کے مطابق ممبئی میں منعقد کی گئی تھی۔
اسی طرح رواں ماہ کے آغاز پر شیو سینا کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں کے نتیجے میں پاکستان کے معروف گلوکار غلام علی کا ممبئی میں منعقد کیے جانے والا ایک کنسرٹ بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔