نئے سال کے آغاز سے قبل ترکی میں مشتبہ افراد کی گرفتاریاں
29 دسمبر 2017ترک دارالحکومت انقرہ اور تاریخی و سیاحتی شہر استنبول میں جمعہ انتیس دسمبر کو پولیس کے کئی چھاپوں میں کم از کم 75 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ان افرد کا تعلق دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے ہو سکتا ہے۔ انقرہ میں پولیس نے 46 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا لیکن بعد ازاں سترہ کو رہا کر دیا گیا۔
استنبول کے نائٹ کلب پر فائرنگ کا مشتبہ حملہ آور گرفتار
استنبول نائٹ کلب کا حملہ آور ایغور ہو سکتا ہے، ترک میڈیا
’استنبول: مبینہ حملہ آور کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے‘
استنبول حملے کے مبینہ ملزم کے بارے میں نئے انکشافات
ترک پولیس کی جانب سے جہادیوں کے خلاف یہ کریک ڈاؤن نئے سال کے آغاز سے قبل شروع کیا گیا ہے۔ انقرہ کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف ایک ساتھ مارے گئے چھاپوں میں 500 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔ ترک پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں سے زیادہ تر غیرملکی ہیں۔
جمعہ کے روز مارے گئے چھاپوں سے ایک دن قبل پولیس نے مختلف چھاپوں کے دوران کم از کم 120 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ترک پولیس نے ان گرفتاریوں کے حوالے سے کوئی واضح تفصیل فراہم نہیں کی ہے لیکن ایسا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ افراد نئے سال کے شروع ہونے پر منعقد تقریبات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
استنبول شہر کے گورنر واسپ شائن کا کہنا ہے کہ نئے سال کی تقریبات کے لیے اضافی پولیس دستوں کی تعیناتی کا سلسلہ جمعرات اٹھائیس دسمبر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ گورنر کے مطابق 37 ہزار پولیس اہلکار کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ ان کے علاوہ چار ہزار پیرا ملٹری اور کوسٹ گارڈز کو بھی سکیورٹی کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
یہ اضافی دستے خاص طور پر اکتیس دسمبر اور پہلی جنوری کی درمیانی شب میں استنبول کے رنگا رنگ تقریبات کے علاقے سِسلی میں غیرمعمولی طور پر الرٹ رکھے جائیں گے۔ اسی علاقے میں نئے سال کی موج مستی زیادہ دیکھی جاتی ہے۔
سِسلی ہی کے ایک نائٹ کلب رینا پر رواں برس کے آغاز پر ایک ازبک شہری عبدالقادر مشائرپوف نے داخل ہو کر اندھا دھند گولیاں چلاتے ہوئے انتالیس افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ ان ہلاک شدگان میں ستائیس غیر ملکی شہری تھے۔