ٹیکس فراڈ، لیونل میسی کو اکیس ماہ کی سزائے قید
6 جولائی 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ارجنٹائن کی قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان اور بارسلونا کلب کی ںمائندگی کرنے والے دنیائے فٹ بال کے مشہور و مقبول فٹ بالر میسی کو اکیس ماہ کی سزائے قید سنائی گئی ہے لیکن امکان ہے کہ انہیں جیل نہیں بھیجا جائے گا بلکہ ان کی یہ سزا معطل کر دی جائے گی۔
اسپین میں عدم تشدد پر مبنی جرائم کے کیسوں میں ایسے مجرمان کی قید کی سزا اکثر معطل کر دی جاتی ہے، جو پہلی مرتبہ کسی جرم کے مرتکب ہوئے ہوں۔
ہسپانوی قوانین کے مطابق اس طرح کے جرائم میں دو سال سے کم مدت کی سزائے قید پانے والوں کی سزا معطل کر دی جاتی ہے، یعنی وہ صرف نگرانی میں ہی رکھے جاتے ہیں۔
اس ٹیکس فراڈ کیس میں میسی کے والد کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ان پر الزام تھا کہ وہ سن دو ہزار سات تا دو ہزار نو اپنے بیٹے میسی کی ’امیج رائٹس‘ سے حاصل شدہ رقوم پر انکم ٹیکس میں 4.16 ملین یورو کی ہیرا پھیری کے مرتکب ہوئے تھے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے یوروگوائے اور بیلِیز جیسے ملکوں میں کمپنیاں بھی بنائی تھیں۔
اس مقدمے کی کارروائی کے دوران میسی کا موقف تھا کہ انہیں مالیاتی امور میں ایسی کسی بے ضابطگی کا علم نہیں تھا کیونکہ وہ اپنی توجہ صرف فٹ بال پر مرکوز کیے ہوئے تھے۔