یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے ڈراز کا اعلان آج
2 دسمبر 2011یورپی ملک یوکرائن کا پیلس آف آرٹس وہ مقام ہے جہاں اگلے سال کی یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے ڈراز کا فیصلہ ہو گا۔ کل چار گروپوں کے لیے چودہ ٹیموں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ پولینڈ اور یوکرائن کو میزبان ہونے کی وجہ سے پہلے ہی ٹورنامنٹ میں شرکت کا پروانہ مل چکا ہے۔ اگلے سال کی اس چیمپئن شپ کے گروپ اے میں پولینڈ اور گروپ ڈی میں یوکرائن کو رکھا گیا ہے۔
ڈراز کی تقریب کو رنگا رنگ بنانے کے لیے خصوصی میوزیکل ایونٹس بھی پلان کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ماضی کے مشہور یورپی فٹ بالرز کو بھی تقریب میں شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی ہے۔ کچھ فٹ بالر ڈراز کے عمل میں بھی شریک ہوں گے۔ ڈراز کے لیے چار پاٹ یا برتن رکھے گئے ہیں اور ان میں چودہ مختلف ٹیموں کے نام ڈال دیے گئے ہیں اور ہر پاٹ سے ایک ملک کانام حتمی گروپ میں شامل کیا جائے گا۔ یورپی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل Gianni Infantino ناموں کی لاٹری کے اس عمل کی نظامت کریں گے۔
جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم ان دنوں عالمی درجہ بندی میں تیسرے مقام پر فائز ہے۔ یورپی فٹ بال ٹورنامنٹ کے کوالیفائنگ مرحلے میں جرمن ٹیم کو گروپ ڈی میں رکھا گیا تھا۔ کوالیفائنگ مرحلے میں جرمن ٹیم کی پرفارمنس شاندار رہی۔ اس نے اپنے گروپ کے تمام میچ جیت کر ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا۔ جرمنی اب تک تین بار یورپی چیمپئن شپ جیت چکا ہے۔
عالمی چیمپئن اسپین کی ٹیم کو یورپی فٹ بال ٹورنامنٹ کی فیورٹ خیال کیا جا رہا ہے۔ ہسپانوی ٹیم سن 2010 میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کی فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ سن 2008میں کھیلی گئی یورپی چیمپئن شپ کی ونر بھی ہے۔ فٹ بال ٹیموں کی عالمی رینکنگ میں اس وقت اسپین کے پاس ٹاپ پوزیشن ہے۔ یورو چیمپئن شپ کے کوالیفائنگ مرحلے میں ہسپانوی ٹیم گروپ آئی میں تھی اور اس نے تمام آٹھ میچ جیتے تھے۔
یوکرائن کے دارالحکومت کی ایف میں ڈراز کی تقریب کو براہ راست نشر کرنے کے لیے 70 کے قریب نشریاتی ادارے موجود ہوں گے۔ اس تقریب کی کارروائی تقریباً ایک سو پچاس ملکوں میں دکھائی جائے گی۔
یورپی فٹ بال چیمپئن شپ ہر چار سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔ یہ فٹ بال کے عالمی کپ کے بعد سب سے معتبر اور اہم ٹورنامنٹ تصور کیا جاتا ہے۔ سن 2016 میں اس چیمپئن شپ کی میزبانی فرانس کو تفویض کی جا چکی ہے۔ فرانس میں کھیلی جانے والی یورو چیمپئن شپ میں ٹیموں کی تعداد سولہ سے بڑھا کر چوبیس کر دی گئی ہے۔ اس طرح یورپی چیمپئن شپ کے دائرے کو مزید وسیع کردیا گیا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارات: مقبول ملک