اسرائیلی فضائی حملے میں دس فلسطینی ہلاک
4 جنوری 2025غزہ پٹی کے طبی ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ میں ہفتے کی صبح ہوئے اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ دوسری جانب قطری شہر دوحہ میں غزہ میں سیزفائر سے متعلق تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے جنوبی غزہ میں واقع ایک ہسپتال کے عملے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہفتے کی صبح ہونے والےتین فضائی حملوں میں ایک گاڑی، ایک گھر اور سڑک پر لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس الزام پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ تاہم اسرائیلی افواج غزہ میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیجاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں حماس کے زیرنگرانی کام کرنے والی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں مختلف اسرائیلی کارروائیوں میں غزہ پٹی میں کم از کم 59 افراد ہلاک اور 270 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔
جنگ بندی مذاکرات کا نیا دور
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ میں فائربندی کے لیے مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، تاہم ان مذاکرات میں کسی پیش رفت سے متعلق کوئی بیان فی الحال سامنے نہیں آیا۔ فلسطینی عسکری گروہ حماس کے مطابق یہ مذاکرات جمعے کے روز سے دوبارہ شروع ہو چکے ہیں۔ حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی فائر بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔
امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں غزہ میں فائربندی کے لیے ہونے والی بات چیت متعدد بار تعطل کا شکار ہو چکی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس عزم کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ غزہ میں حماس کے مکمل خاتمے تک اسرائیل اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ جرمنی، امریکہ اور متعدد ممالک حماس کو دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں بڑی تعداد عام اسرائیلی شہریوں کی تھی۔ حماس کے جنگجو تقریباﹰ 250 افراد کو اغوا کر کے اپنے ساتھ غزہ بھی لے گئے تھے۔ یرغمالیوں میں سے اب بھی تقریباً 100 افراد اس فلسطینی عسکریت پسند گروہ ہی کے قبضے میں ہیں، جن میں سے کم از کم ایک تہائی کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب ان دہشت گردانہ حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع تر زمینی اور فضائی کارروائیوںکا آغاز کیا تھا۔ حماس کے زیرنگرانی کام کرنے والی غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق ان کارروائیوں میں اب تک پینتالیس ہزار سات سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے
فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلوس کے علاقے میں فلسطینی،اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک ہونے والے ایک اٹھارہ سالہ نوجوان کا سوگ منا رہے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق یہ نوجوان بلاطہ کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک ہوا۔
سات اکتوبر دو ہزار تیئیس سے مغربی کنارے میں مختلف اسرائیلی چھاپوں اور جھڑپوں کے دوران اب تک 800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کا شمالی غزہ کے ہسپتال پر حملے کا دفاع
اسرائیل نے شمالی غزہ میں ایک ہسپتال پر بمباری کا دفاع کیا ہے۔ اسرائیل کے مطابق کمال عدوان ہسپتال کو حماس کے جنگجو 'دوبارہ منظم‘ ہونے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ اسی تناظر میں اس ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کو گرفتار کیا گیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے ابوصفیہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے اسرائیلی سفیر ڈینیئل میرون نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ کمال عدوان ہسپتال پر چھاپہ حماس اور فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے جنگجوؤں کی طرف سے اس ہسپتال کو اپنی ''ری گروپنگ‘‘ کے لیے استعمال کرنے کے ''ناقابل تردید ثبوتوں‘‘ کی دستیابی کے بعد کیا گیا۔
ع ت / م م، ع ب (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)