مشرق وسطیٰ: امریکہ غزہ فائربندی پر 'محتاط طور پر' پر امید
18 دسمبر 2024امریکہ، قطر اور مصر کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں غزہ میں فائربندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز، جو ایک اہم امریکی مذاکرات کار ہیں، بدھ کے روز دوحہ میں قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے حوالے سے باقی ماندہ اختلافات کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کرنے والے ہیں۔
غزہ سیزفائر مذاکرات، نیتن یاہو قاہرہ میں
اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ترجمان نے منگل کو ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ اسرائیلی رہنما فائربندی معاہدے پر بات چیت کے لیے قاہرہ جا رہے ہیں۔
ایک طرف جہاں سرکردہ رہنماؤں نے محتاط امید کا اظہار کیا ہے، وہیں اسرائیل کی جانب سے فائربندی، جو غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گی، کے حوالے سے بہت کم باتیں سامنے آئی ہیں۔
'فائربندی معاہدے کے قریب ہیں'، امریکہ
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے منگل کو کہا کہ امریکی حکومت کے حکام کا خیال ہے کہ دونوں فریق غزہ میں فائربندی کے معاہدے کے قریب پہنچ سکتے ہیں۔ کربی نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
غزہ کی جنگ میں فلسطینی ہلاکتیں اب پینتالیس ہزار سے متجاوز
کربی کا کہنا تھا، "ہم اس پر یقین رکھتے ہیں اور اسرائیلیوں نے بھی یہ کہا ہے کہ ہم (معاہدے کے) قریب آ رہے ہیں، اور اس میں کوئی شک نہیں، ہم اس پر یقین رکھتے ہیں، لیکن ہم اپنی امید میں محتاط بھی ہیں۔ اس سے پہلے بھی ہم ایسی صورت حال سے گزر چکے ہیں جب ہم فنشنگ لائن تک پہنچ نہیں سکے۔"
جب ان خبروں کے بارے میں پوچھا گیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو فائربندی مذاکرات کے لیے قاہرہ کا سفر کر سکتے ہیں، تو کربی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
'اگر اسرائیل نئی شرائط رکھنا بند کر دے تو جنگ بندی کا معاہدہ ممکن ہے'، حماس
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے منگل کو کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کا معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے بشرطیکہ اسرائیل نئی شرائط رکھنے سے باز رہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور
اسلام پسند گروپ نے ایک بیان میں کہا، "حماس اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ، ہمارے قطری اور مصری بھائیوں کی سرپرستی میں دوحہ میں آج ہونے والی سنجیدہ اور مثبت بات چیت کی روشنی میں، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پہنچنا ممکن ہے، اگر قابض نئی شرائط عائد کرنا چھوڑ دے"۔
ایک سینیئر فلسطینی ذرائع نے ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مذاکرات اپنے "فیصلہ کن اور آخری مرحلے" میں ہیں۔ قبل ازیں واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کےمکمل طور پر انخلاء کا اپنا مطالبہ واپس لے لیا ہے، جسے معاہدے کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔
اخبار نے مصری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ حماس نے اسرائیل کو زندہ یرغمالیوں کی فہرست بھی دی ہے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو فلوریڈا میں ایک پریس کانفرنس میں اپنی اس دھمکی کا اعادہ کیا کہ اگر بیس جنوری تک، جس دن وہ صدر کا عہدہ سنبھالیں گے، یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو وہ حماس کے لیے جہنم بنادیں گے۔" لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ اگر فائربندی کا معاہدہ نہیں ہوا تو "یہ اچھا نہیں ہو گا۔" انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)