1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اکیلے رہنے والے یورپی باشندے، کس ملک میں شرح سب سے زیادہ؟

2 جولائی 2023

یورپی یونین کے رکن ممالک میں سے شمالی یورپی ریاستوں کے باشندوں میں اکیلے رہائش اختیار کرنے کا رجحان مقابلتاﹰ کافی زیادہ ہے۔ یہ شہری اپنے گھروں کے واحد مکین ہوتے ہیں۔ وسطی اور جنوبی یورپی ریاستوں میں یہ رجحان قدرے کم ہے۔

https://p.dw.com/p/4THe6
Symbolbild Jungefrau
اکیلے رہنے والے یورپی باشندوں میں خواتین کا تناسب مردوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتا ہےتصویر: picture-alliance/Russian Look/A. Arkusha

جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات نے اس حوالے سے یورپی یونین کے شماریاتی ادارے یوروسٹیٹ کے جمع کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا کہ ستائیس رکنی یورپی یونین کے کچھ علاقوں میں یہ رجحان کہیں زیادہ ہے کہ وہاں کے باشندوں کی بڑی تعداد اکیلی رہتی ہو۔

بوریت کچھ بھی نہ کرنے سے تو مختلف ہوتی ہے، جرمن ماہر سماجیات

اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے شہری اپنے اپنے گھروں کے واحد مکین ہوتے ہیں اور ان کی رہائش گاہوں کو 'سنگل پرسن ہاؤس ہولڈ‘ یا صرف ایک ہی فرد پر مشتمل گھرانے کہا جاتا ہے۔

یورپی یونین کے دیگر حصوں کے مقابلے میں اسکینڈے نیوین یا نارڈِک ممالک کہلانے والی ریاستوں، جرمنی اور بحیرہ بالٹک کی جمہوریاؤں میں یہ امکان کہیں زیادہ ہوتا ہے کہ وہاں کے شہری اکیلے رہتے ہوں۔

Symbolbild Traurigkeit
اکیلے رہنے کا ایک نقصان یہ بھی ہوتا ہے کہ کسی بھی وجہ سے اداسی کی صورت میں کوئی غم خوار پاس نہیں ہوتاتصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/DP

سب سے زیادہ شرح فن لینڈ میں

یوروسٹیٹ کے ڈیٹا کے تجزیے سے ثابت ہوا کہ پوری یورپی یونین میں فرد واحد پر مشتمل سب سے زیادہ گھرانوں والا ملک فن لینڈ ہے۔ فن لینڈ میں ایک چوتھائی سے بھی زیادہ شہری (25.4 فیصد) اپنے گھروں میں اکیلے رہتے ہیں۔

تنہا سفر کرنے کا تیزی سے مقبولیت حاصل کرتا رجحان

فن لینڈ کے بعد اکیلے رہنے والے اپنے شہریوں کی مجموعی شرح کے حوالے سے سویڈن 23.5 فیصد شہریوں کے ساتھ دوسرے، ڈنمارک 23.2 فیصد باشندوں کے ساتھ تیسرے اور لیتھوانیا 22.7 فیصد شہریوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔

بالٹک کی جمہوریہ ایسٹونیا اپنے ہاں ایسے شہریوں کا تناسب 21.8 فیصد ہونے کی وجہ سے 27 رکنی یورپی یونین میں پانچویں نمبر پر ہے۔

Herbert Teichert, alleinstehender Rentner aus Hürth
جرمنی میں کولون کے نواح میں ہیورتھ شہر کے رہائشی ہیربرٹ ٹائشرٹ نامی پینشنر بھی اپنے گھر کے واحد مکین ہیںتصویر: privat

جرمنی میں ہر پانچواں فرد اپنے گھر کا واحد مکین

یورپی یونین کی مجموعی آبادی 450 ملین سے زائد بنتی ہے۔ اس بلاک کی سب سے بڑی معیشت اور سب سے زیادہ آبادی والا ملک جرمنی ہے، جس کی آبادی 83 ملین سے زائد ہے۔ جرمنی میں 2022ء میں 20.1 فیصد باشندے اکیلے رہتے تھے۔

تنہائی عذاب یا دوست

اہم بات یہ ہے کہ جرمن معاشرے میں 'سنگل پرسن ہاؤس ہولڈ‘ کا تناسب گزشتہ کئی عشروں سے مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔ جرمن دفتر شماریات کے مطابق تو 1950 کی دہائی سے لے کر اب تک ملک میں فرد واحد پر مشتمل گھروں کا تناسب دو گنا سے بھی زیادہ ہو چکا ہے۔

کم ترین شرح سلوواکیہ میں

یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں سے جس ملک میں اکیلے رہنے والے شہریوں کا تناسب سب سے کم ہے، وہ سلوواکیہ ہے۔ اس ملک میں صرف 3.1 فیصد شہری اپنی رہائش گاہوں میں اکیلے رہتے ہیں۔

اکیلا پن اور اس کا حل: بڑھاپے میں انسان کیا کچھ نہیں کر جاتا

Deutschland Beginen l langjährige Bewohnerin des Beginenhof in Bremen
یورپ میں بزرگ شہریوں میں اکیلے رہنے کا امکان باقی ماندہ آبادی کے مقابلے میں دو گنا ہوتا ہےتصویر: picture alliance/dpa/I. Wagner

دیگر رکن ممالک میں سے ایسے شہریوں کی کم تر شرح کے حوالے سے قبرص آٹھ فیصد، پولینڈ 8.5 فیصد اور پرتگال 9.9 فیصد باشندوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔

مردوں اور خواتین کے طرز رہائش میں فرق

یوروسٹیٹ کے سال 2022ء کے ڈیٹا کے مطابق یورپی یونین میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اکیلے رہائش اختیار کرنے کا فیصلہ کہیں زیادہ تناسب سے کرتی ہیں۔

خود کشیوں کی روک تھام، جاپان میں ’وزیر تنہائی‘ کی تقرری

اس کا ایک ثبوت یہ کہ گزشتہ برس پوری یورپی یونین میں جتنے بھی باشندے اپنے اپنے گھروں کے واحد مکین تھے، ان میں سے تقریباﹰ 55 فیصد خواتین تھیں۔

ایک اور فرق یہ کہ اگر اپنی رہائش گاہوں میں اکیلے رہنے والے بزرگ شہریوں کی بات کی جائے، تو باقی ماندہ آبادی کے مقابلے میں ان کے اکیلے رہائش اختیار کرنے کا امکان دو گنا ہوتا ہے۔

م م / ع ا (ڈی پی اے)

تنہائی کا مقابلہ، ہالینڈ کی ایک سپر مارکیٹ کا دلچسپ اقدام