تباہ کن سیلاب: نواز شریف کا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ
8 ستمبر 2014نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں اب تک 131، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 63 اور گلگت بلتستان میں 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال کے مطابق اس وقت پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین میں دریائے چناب پر واقع قادر آباد ہیڈ ورکس پر سیلابی پانی کا ایک بڑا ریلا موجود ہے۔ محکمہ موسمیات کے سیلاب سے متعلق پیش گوئی کرنے والے شعبے کے مطابق آئندہ چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں میں دریائے چناب پر تریموں کے مقام پر سیلاب کے دوسرے بڑے ریلے کے گزرنے کا امکان ہے۔
پیر کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں راولا کوٹ کے علاقے میں بارشوں سے متاثرہ خطوں کا دورہ کیا۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق اس موقع پر وزیر اعظم کو امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بارشوں اور پھر سیلاب کی وجہ سے چوبیس ہزار افراد بے گھر ہو گئے۔
چونسٹھ افراد ہلاک اور ایک سو نو زخمی ہوئے جبکہ اٹھارہ سو گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے اور چار ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بارشوں سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کیا۔ متاثرین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قوموں پر مسائل آتے اور گزر جاتے ہیں۔ ان سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
وزیر اعظم نے اسلام آباد میں دھرنا دینے والی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’پوری قوم ایک طرف ہے۔ پوری قوم ان دھرنوں کو ناپسند کر رہی ہے۔ پوری قوم سمجھتی ہے کہ یہ چیزیں پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہیں۔
چین کے صدر بڑے بڑے منصوبے لے کر پاکستان آ رہے تھے۔ ان منصوبوں میں آئندہ تین سال میں ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ بھی شامل تھا۔‘‘ دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور پیر کے روز منعقد ہوا۔ مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بہت سے معاملات پر پیش رفت بھی ہوئی ہے اور اتفاق رائے بھی لیکن دو تین امور پر ابھی فاصلہ برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے اراکین کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنی تھی، اس لیے بات چیت کا سلسلہ اجلاس کے بعد دوبارہ شروع ہو گا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا، ’’کوشش تھی کہ آج ہی معاملات حل ہو جائیں لیکن تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے۔‘‘ عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومتی ٹیم کے رکن اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بات چیت مثبت رہی ہے اور کل منگل کو دوبارہ عوامی تحریک کی قیادت کے ساتھ بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دھرنے ختم کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام تر توجہ سیلاب زدگان کی مدد پر مرکوز ہونی چاہیے۔