1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رومانیہ کے وزیر اعظم پر سرقہ بازی کے الزامات

19 جون 2012

'نیچر‘ نامی سائنس جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ رومانیہ کے وزیر اعظم وکٹر پونٹا نے اپنے دو ہزار تین کے پی ایچ ڈی مقالے کے بعض حصے چوری کیے تھے۔

https://p.dw.com/p/15HZz
تصویر: dapd

'نیچر‘ میگزین نے اپنے ایک آرٹیکل میں یہ رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے وہ دستاویز دیکھی ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم پونٹا کے چار سو بتیس صفحات پر مبنی پی ایچ ڈی تھیسس کا نصف سے بھی زیادہ حصہ چوری کیا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ رومانیہ کے وزیر اعظم وکٹر پونٹا کا پی ایچ ڈی مقالہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے متعلق ہے۔

اس دعوے کے سامنے آنے سے رومانیہ کی حکومت شدید مشکلات اور دباؤ کا شکار ہو گئی ہے۔

سرقے کے الزام کے حوالے سے ’نیچر‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پونٹا کے مقالے کے حصے ہو بہو نقل کیے گئے ہیں۔

Victor Ponta Chef der rumänischen Sozialdemokraten
’نیچر‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پونٹا کے مقالے کے حصے ہو بہو نقل کیے گئے ہیں۔تصویر: DW

رپورٹ میں مزید کہا گیا: ’’مقالہ بہت معمولی ترامیم کے ساتھ سن دو ہزار چار میں رومانیہ کی قومی زبان میں ایک کتاب کی شکل میں بھی شائع کیا گیا اور سن دو ہزار دس میں انٹرنیشنل ہیومینیٹریئن لا کے موضوع پر شائع ہونے والی ایک کتاب کی بنیاد بھی بنا۔‘‘

وزیر اعظم پونٹا کی سابق پی ایچ ڈی شاگرد ڈانی ایلا کومان مقالے کی شریک مصنفہ ہیں۔

جرنل کے مطابق وزیر اعظم پونٹا نے ان الزامات کا جواب دینے سے انکار کیا ہے جب کہ کومان سے جرنل کا رابطہ نہیں ہو سکا۔

'نیچر‘ کی جانب سے یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایک ماہ قبل پونٹا نے کہا تھا کہ ان کے وزیر تعلیم نے غیر ملکی محققین کی طرف سے سرقے کے الزامات کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم پونٹا نے ایک نئی وزیر تعلیم کو نامزد کیا تھا مگر ان کی وزارت پر تقرری اسے لیے نہ کی جا سکی کہ ان پر بھی سرقہ بازی کے الزامات تھے۔

قبل ازیں اپریل میں ہنگری کے صدر پال اشمِٹ کو اور گزشتہ برس مارچ میں جرمنی کے سابق وزیر دفاع سو گوٹنبرگ کو سرقہ بازی کے الزامات کی وجہ سے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

جرنل مزید لکھتا ہے کہ اگر پونٹا پر الزامات ثابت ہو گئے تو عوام کی جانب سے وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبات زور پکڑ جائیں گے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اس تاثر کو مستحکم کرتے ہیں کہ پونٹا کی حکومت اعلیٰ تعلیمی نظام میں کرپشن کو روکنے کی اہل نہیں ہے۔

'نیچر‘ کے مطابق پونٹا نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری بخارسٹ یونیورسٹی سے اس وقت حاصل کی جب وہ سابق وزیر اعظم آڈریان ناستاسے کی حکومت میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور سابق وزیر اعظم ان کے پی ایچ ڈی سپروائزر بھی تھے۔

(shs/ng (AFP

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں