طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد جرمنی پہنچنے والے افغان باشندے اب بھی خوف کے سائے میں رہ رہے ہیں، کیونکہ ان کے اہل خانہ ابھی تک افغانستان میں ہیں۔ ڈی ڈبلیو نے برلن میں دو ایسے افغان باشندوں سے ملاقات کی، جنہوں نے مزار شریف میں جرمن فوج کے لیے خدمات انجام دی تھیں۔