غزہ میں جنگ بندی کے ’حوصلہ افزا اشارے‘ دیکھے ہیں، بلنکن
13 دسمبر 2024امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی طرف پیش رفت کے ''حوصلہ افزا اشارے‘‘ دیکھے ہیں۔ ترک دارالحکومت انقرہ کے اپنے دورے کے موقع پر آج 13 دسمبر بروز جمعہ اس اعلیٰ ترین امریکی سفارتکار نے ترک قیادت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرنے کے لیے حماس کو ترغیب دینے کے سلسلے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔
بلنکن کا یہ تبصرہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کے دورے کے دوسرے مرحلے میں ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ بلنکن نے انقرہ میں نامہ نگاروں کو بتایا، ''ہم نے غزہ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، اور اس بارے میں بھی کہ میرے خیال میں جنگ بندی کا موقع موجود ہے۔ اور جو کچھ ہم نے پچھلے دو ہفتوں میں دیکھا ہے، وہ زیادہ ایسی حوصلہ افزا علامات ہیں کہ یہ معاہدہ ممکن ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ''ہم نے حماس کے اس لازمی معاہدے کے بارے میں بات کی کہ جو ممکن ہو، اس کے لیے 'ہاں‘ کہے، تاکہ آخر کار جنگ ختم کرنے میں مدد ملے۔‘‘ بلنکن کے الفاظ میں، ''ہم اس کردار کی بھی بہت تعریف کرتے ہیں، جو ترکی حماس کے ساتھ اپنے روابط کو استعمال کرتے ہوئے غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ادا کر سکتا ہے۔‘‘
سات اکتوبر 2023 ء کو اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے انٹونی بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا یہ بارہواں دورہ ہے۔ وہ ترکی سے قبل اردن بھی گئے تھے اور وہاں بھی ان کا مقصد غزہ میں جنگ بندی ہی تھا۔ امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان بھی اس وقت مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن جیتن یاہو سمیت کئی اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جنوری میں سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ اقتدار سے اپنی رخصتی سے قبل اس جنگ کا خاتمہکرا کر اس کا سیاسی کریڈٹ لے سکے۔ دوسری جانب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی بارہا واضح کر چکے ہیں کہ وہ اپنی تقریب حلف برداری سے قبل غزہ میں جنگ کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
ش ر⁄ م م (اے ایف پی، روئٹرز)