1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پٹی: اسرائیلی حملے جاری، متعدد بچوں سمیت درجنوں ہلاکتیں

22 دسمبر 2024

غزہ پٹی میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ یہ بات فلسطینی طبی حکام کی طرف سے بتائی گئی۔

https://p.dw.com/p/4oUGH
غزہ کے علاقے الداراج پر اسرائیلی حملے
غزہ کے علاقے الداراج پر اسرائیلی حملے تصویر: OMAR AL-QATTAA/AFP

غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق غزہ سٹی میں ایک اسکول پر اسرائیلی فوج کے ایک حملے میں تین بچوں سمیت کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ اس اسکول میں جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا تھا۔

ہفتے کی رات دیر گئے وسطی شہر دیرالبلاح میں بھی ایک گھر پر ہوئے حملے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ بات الاقصٰی شہداء ہسپتال کے حکام نے بتائی، جہاں مرنے والوں اور زخمیوں کو لایا گیا۔ مقامی ہسپتالوں کے مطابق اتوار کے روز کیے گئے الگ الگ حملوں میں مزید چھ افراد ہلاک ہوئے۔

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

اسرائیل پر حملہ کرنے والے کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی، نیتن یاہو

جنین کے پناہ گزین کیمپ پر حملہ

رام اللہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی (PA) کے ایک ترجمان نے اتوار کے روز  کہا کہ فلسطینی سکیورٹی  فورسز کا ایک رکن گزشتہ شب ہوئے ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک جبکہ دو دیگر اُس وقت زخمی ہوئے جب جنین کے پناہ گزین کیمپ میں مسلح افراد  نے فلسطینی سکیورٹی فورسز  پر فائرکھول دیے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ کے آغاز سے جنین میں شروع ہونے والی مہم کے دوران یہ پہلی ہلاکتیں ہیں۔ علاوہ ازیں تین رہائشی بھی ہلاک ہوئے جن میں اسلامی جہاد (PIJ) عسکریت پسند گروپ کا ایک سرکردہ رکن بھی شامل ہے۔

عالمی برادری اسرائیلی حکومت کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کو یقینی بنائے، انقرہ

داراج میں قائم ال اہلی بپٹسٹ ہسپتال میں زخمی فلسطینی بچوں کو طبی امداد پہنچانے کی کوشش
زخمی ہونے والے بچوں کو ال اہلی بپٹسٹ ہسپتال پہنچایا گیاتصویر: Abdalrahman T. A. Abusalama/Anadolu/picture alliance

جنین کو عسکریت پسند فلسطینیوں کے گڑھ کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے اکثر چھاپے مارے جاتے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو مغربی کنارے میں غزہ پٹی جیسی  مسلح بغاوت اور اس علاقے میں کنٹرول کھو دینے کا خدشہ لاحق ہے۔

پوپ فرانسس کی طرف سے مذمت

مسیحیوں کے مذہبی تہوار کرسمس سے قبل پاپائے روم پوپ فرانسس نے اتوار کو غزہ پٹی پر اسرائیل کے حملوں کی دوبارہ  مذمت کی۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران  اسرائیل کی طرف سے پوپ پر ''دوہرے معیار‘‘ کا الزام لگائے جانے کے باوجود پوپ فرانسس نے دوسری بار اسرائیل  کے ''مظالم ‘‘ کی مذمت کی ہے۔

سات اکتوبر کو ہوا کیا؟ جس کے بعد اسرائیلی حملے شروع ہوئے!

غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، کم ازکم پینتیس افراد ہلاک

پوپ کا کہنا تھا، ''مجھے غزہ کے  بچوں پر اتنے ظلم کے بارے میں سوچ کر تکلیف ہوتی ہے۔ انہیں مشین گنوں سے نشانہ بنائے جانے کے بارے میں، اسکولوں اور ہسپتالوں پر ہونے والے بم دھماکوں کے بارے میں۔ یہ کیسا ظلم ہے۔‘‘ پوپ نے یہ بیانات ہفتہ وار دعا کے بعد دیے۔

وسطی شہر دیرالبلاح میں بھی ایک گھر پر ہوئے حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک
وسطی شہر دیرالبلاح میں بھی ایک گھر پر ہوئے حملے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت کم از کم آٹھ افراد ہلاک تصویر: Abdel Kareem Hana/AP Photo/picture alliance

پیدائشی طور پر ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے 88 سالہ پوپ کی طرف سے جمعے کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے سات بچوں کی ہلاکت پر ہفتے کے روز کہا گیا تھا، ''کل بچوں پر بمباری کی گئی۔ یہ ظلم ہے، یہ جنگ نہیں ہے۔‘‘ اس پر اسرائیل کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے مطابق، "پوپ فرانسس کی مداخلت خاص طور پر مایوس کن ہے کیونکہ اسرائیل کے مطابق پوپ جہادی دہشت گردی کے خلاف اسرائیل کی لڑائی کے حقیقی اور حقیقت پر مبنی سیاق و سباق سے قطع نظر بیانات دے رہے ہیں۔‘‘

ک م/ا ب ا، م م (اے پی،ڈی پی اے، روئٹرز)