'پاکستان بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے‘
15 ستمبر 2016اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مندوب اجیت کمار نے گزشتہ روز جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 33 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ یہ ایک بہتر عمل ہوگا کہ اگر پاکستان آزاد کشمیر اور پاکستان کے اندر انسانی حقوق کے حوالے سے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کرے۔‘‘
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا،’’ پاکستان میں جمہوری اقدار کی کمی ہے، یہ ایک آمرانہ ریاست ہے اوریہاں بلوچستان سمیت پورے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ایک عام بات ہے۔‘‘
واضح رہے کہ رواں ہفتے اسی اجلاس کے دوران اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے کہا تھا کہ بھارتی زیر انتطام کشمیر میں انسانی حقوق کی مبينہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک خود مختار، غیر جانبدار اور بین الاقوامی کمیشن تشکیل دیا جاناچاہیے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ ان کےدفتر کی ٹیموں کو اپنے اپنے ملکوں کے زیر انتطام کشمیری علاقے کا دورہ کرنے کا موقع دیں۔ پاکستان کی حکومت اقوام متحدہ کی ٹیم کو پاکستانی زیر انتطام کشمیر میں آنے کی دعوت دی چکی ہے لیکن یہ پیشکش بھارت کی جانب سے بھی ایسا ہی کرنے کے ساتھ مشروط ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ نے اس حوالے سے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے بیان کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا ہے،’’ ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی ٹیم بھارت کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ کر ے اور گزشتہ دو ماہ میں بھارتی افواج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کی تحقیقات کرے۔‘‘
بھارتی زیر انتظام کشمیر میں پر تشدد عوامی مظاہروں کے دوران اور بھارتی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں گزشتہ دو ماہ کے دوران اب تک کم از کم 70 شہری مارے جا چکے ہیں۔ اس دوران پاکستان اور بھارت کے مابین لفظوں کی جنگ جاری ہے۔