پیٹرا کویٹووا نے ومبلڈن ویمنز ٹائٹل جیت لیا
6 جولائی 2014خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ومبلڈن میں ویمنز فائنل مقابلوں کی بائیس سالہ تاریخ میں یہ انتہائی غیرمتوازن مقابلہ تھا۔ پیٹرا کویٹووا ابتدا سے ہی یُوجینی بوشارڈ پر حاوی رہیں اور بلآخر انہوں نے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں یہ میچ چھ تین، چھ صفر سے جیت لیا۔
یوُجینی کے کیریئر کا یہ پہلا گرینڈ سلیم تھا لیکن کویٹووا کے بھاری بھر کم شاٹس نے کینیڈا کی ابھرتی ہوئی بائیس سالہ ٹینس اسٹار کو میچ پر کنٹرول حاصل کرنے کا کوئی موقع نہ دیا۔ کویٹووا کے شاٹس کے آگے یوُجینی بے یارومددگار دکھائی دیں۔
میچ کا آخری شاٹ کھیلنے کے بعد کویٹووا میدان میں لیٹ گئیں۔ بعدازاں وہ اسٹینڈ کی طرف بڑھیں جہاں ان کے والدین اور ٹیم کے دیگر ارکان کھڑے تھے۔ ان کے والدین کی آنکھیں نم تھیں۔
کویٹووا 2011ء میں بھی یہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ ہفتے کے اس میچ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بعض شاٹس واقعی حیرت انگیز تھے۔ انہوں نے کہا: ’’مجھے یقین ہی نہیں آ رہا تھا کہ میں نے ایسے شاٹس کھیلے۔‘‘
کویٹووا کا جارحانہ اسٹائل آل انگلینڈ کلب کے گھاس کے کورٹ کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ تین سال قبل انہوں نے ماریا شراپوا کو مات دیتے ہوئے یہ ٹائٹل جیتا تھا۔
کویٹووا کا کہنا تھا: ’’میں یہ نہیں کہہ سکتی کہ آج کچھ زیادہ خاص بات ہے، لیکن پھر بھی تین سال بعد ایک مرتبہ پھر ٹرافی لیے یہاں کھڑے ہونا بہت ہی زبردست ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ومبلڈن کا ٹائٹل جیتنے سے بڑی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ’’یہ سب کچھ ہے۔ یہاں پر ٹینس محض ٹینس نہیں بلکہ ٹینس کی ایک تاریخ ہے۔‘‘
یُوجینی بوشارڈ جیت تو نہیں پائیں لیکن انہیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ کسی گرینڈ سلیم کے فائنل میں پہنچنے والی کینیڈا کی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں۔
ومبلڈن میں مردوں کا فائنل مقابلہ آج سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر اور سربیا کے نوواک جوکووچ کے درمیان ہو رہا ہے۔ فیڈرر جمعے کو ومبلڈن کے سیمی فائنل میں کینیڈا کے تیئس سالہ ملوس راؤنک کو چھ۔چار، چھ۔چار اور چھ۔چار سے شکست دے کر فائنل میں پہنچے۔
سترہ مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے والے فیڈرر کا کہنا تھا کہ مزید ایک فائنل میں پہنچنے پر وہ ناقابلِ یقین حد تک پرجوش ہیں۔