1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

روسی آئل تنصیب پر یوکرینی ڈرون حملہ

14 دسمبر 2024

یوکرینی ڈرونز نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب روس کے اوریول کے علاقے میں ایک تیل کی سہولت پر حملہ کیا، دوسری جانب روس نے یوکرین پر درجنوں ڈرونز کی مدد سے ایک بڑا حملہ کیا۔

https://p.dw.com/p/4o9Vw
ایک تھرمل  پاور پلانٹ پر روسی حملے کے بعد نقصان کی تفصیل
روس کی جانب سے سردیوں میں یوکرین میں توانائی کے انفراسٹرکچر پر حملے ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیںتصویر: ANATOLII STEPANOV/AFP

یوکرینی فوج کے مطابق روسی علاقے اوریل میں قائم تیل کی ایک اہم تنصیب کو ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ ہفتے کے روز یوکرینی فوج کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ تنصیب روسی افواج کو ایندھن کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

یوکرینی فوجی بیان کے مطابق، ڈرونز نے اسٹیل ہارس پروڈکشن کنٹرول اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جو یوکرینی سرحد سے تقریباً 170 کلومیٹر دور واقع ہے۔

اس سے پہلے، اس روسی علاقے کے گورنر اینڈری کلیچکو نے ٹیلیگرام ایپ پر کہا کہیوکرینی ڈرونز نے ایک ایندھن کے انفراسٹرکچر کی تنصیب کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حملے میں شامل گیارہ ڈرونز کو مار گرایا گیا۔

اوریول کا علاقہ روس کے کرسک خطے کے قریب واقع ہے جہاں یوکرینی افواج نے اگست میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔

یوکرین نے اس سال ڈرونز کا استعمال بڑھا دیا ہے تاکہ روسی تیل کی سہولتوں کو نشانہ بنایا جا سکے، جنہیں وہ فوجی اہداف کے طور پر دیکھتا ہے۔ یوکرینی موقف ہے کہ یہ آئل تنصیبات گزشتہ 34 ماہ سے جاری روسی جارحیت میں روسی افواج کو مدد فراہم کر رہی ہیں۔ دوسری جانب ماسکو حکومت ان حملوں کو ''دہشت گردانہ اقدامات‘‘ قرار دیتی ہے۔

یوکرین پر روس کا ڈرونز کی مدد سے بڑا حملہ

روسی افواج نے جمعہ کو یوکرین پر وسیع فضائی حملے کیے۔ بتایا گیا ہے کہ روسی افواج کی جانب سے درجنوں ڈرونز کے علاوہ 94 میزائل بھی داغے گئے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے داغے گئے ان چورانوے میزائلوں میں سے 81 کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

روسی فوجی یوکرینی پوزیشنز کو نشانہ بناتے ہوئے
روسی فوج کی جانب سے یوکرین پر بڑے حملہ کیے گئے ہیںتصویر: Stanislav Krasilnikov/SNA/IMAGO

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ان روسی حملوں پر اپنے ردعمل میں کہا، ''یہ  حملے ہمارے توانائی کے ڈھانچے پر ہونے والے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک تھے۔‘‘

زیلنسکی کاکہنا تھا کہ ان میں سے گیارہ کروز میزائلوں کو مغربی امداد میں ملنے والے ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی مدد سے تباہ کیا گیا۔

اس میزائل حملے سے قبل روس نے تقریباً 200 ڈرونز یوکرین کی جانب روانہ کیے تھے۔ زیلنسکی کے مطابق سردیوں سے قبل توانائی کی یوکرینی تنصیبات پر ان حملوں کے ذریعے روس یوکرینی شہریوں کے لیے صورتحال مشکل بنانا چاہتا ہے۔

سابقہ فوجی زمینی سرنگوں کی صفائی میں مددگار

یوکرین پر نئے حملے ردعمل ہیں، روس

روس کا کہنا ہے کہ یوکرین پر یہ بڑے حملے مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو فراہم کردہ ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے روسی خبر ایجنسی TASS کو بتایا کہ یوکرین کی جانب سے بدھ کو ایک روسی فوجی اڈے پر حملے کے بھرپور جواب دیا گیا ہے۔

دوسری جانب یوکرینی صدر زیلنسکی نے مغربی اتحادی ممالک سے دوبارہ استدعا کی ہے کہ یوکرین کو فضائی دفاعی نظام مہیا کیا جائے تاکہ وہ روسی حملوں کو روک سکے۔

ع ت، ع س (روئٹرز، ڈی پی اے)